ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
اور فاضل بے بدل بلکہ علامہ زماں اور فہامہ دوراں ہو جاتا ہے دیکھئے فلاں صاحب کو لوگ علامہ کہتے ہیں حالانکہ یہ شخص پکا غیر مقلد بلکہ بد دین ہے ـ میں نے جو کچھ کہا اس پر اس کی فلاں تصنیف شاہد عدل ہے ـ اس میں لکھا ہے کہ صرف مذہب اسلام ہی پر نجات موقوف نہیں بلکہ ہر وہ شخص جو توحید کا اعتراف کرے اور نیک اعمال بجا لائے خواہ کسی مشرب و ملت کا ہو اسکی نجات ہو جائے گی خؤاہ رسالت کو مانے یا نہ مانے ـ گاندھی نے ایک جگہ کہا ہے کہ میرا خیال تھا کہ اسلام جیسا کامل مذہب ہرگز تنگ نظر نہ ہو گا کہ نجات کو صرف اپنے ہی میں منحصر سمجھتا ہو لیکن میرے اس خیال کی تائید اہل اسلام کی کسی کتاب سے نہ ہوتی تھی ـ مگر فلاں کی فلاں تصنیف سے معلوم ہو گیا کہ واقعی اسلام تنگ نظر مذہب نہیں اس کے اصول ایسے ہیں کہ ان پر عمل کرنے سے ہر فرقہ کا شخص اپنے مشرب پر رہتے ہوئے نا جی ہو سکتا ہے ـ آج کل کے غیر مقلدین سے شکایت ہے 100 ـ فرمایا میں نے ایک جگہ بیان کیا تھا کہ ہم علی الاطلاق غیر مقلدین کو برا نہیں کہتے ہیں دیکھئے امام ابو حنیفہ ؒ خود مقلد نہ تھے مگر ہم نے ان کو اپنا پیشوا مانتے ہیں لین اس زمانہ کے اکثر غیر مقلدین کی بے شک ہم کو شکایت ہے ان میں عموما الاماشاء اللہ دو خصلتیں بہت بری ہیں ایک آئمہ کے ساتھ بدگمانی ـ دوسرے ان کی شان میں بد زبانی ـ باقی ہم نفس غیر مقلدی کو حرام نہیں کرتے ـ غیر مقلدی بھی ایک مسلک ہے ـ لیکن اس وقت کے مفاسد کو دیکھ کر ہم کو پسند نہیں ـ بہت سی چیزیں جائز ہوتی ہیں مگر بعض طبائع کے نزدیک ناپسند ہوتی ہیں مثلا اوجھڑی شرعا جائز ہے مگر نفیس مزاج ولطیف الطبع لوگ اس کو پسند نہیں کرتے " بل بعض الا شیاء المباحۃ البغض عند اللہ ایضا فقد روی ای ابغض الحلال عند اللہ الطلاق او کما قال ،، 12 جامع کانگریس میں دو قسم کے علماء شامل ہیں 101 ـ فرمایا کانگریس میں ایسے لوگ جن کو عوام الناس علماء کہتے ہیں ـ دو قسم کے ہیں ایک قسم کے تو وہ ہیں کہ تقریر اور مضمون نگاری کی وجہ سے مخصوص طبقہ میں مقبول و مشہور ہیں مگر شریعت کے