ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
کمال سمجھتے ہیں جسکا حاصل یہ ہوا کہ شیخ کو چغل خور ہونا چاہئے اور ایسا انکشاف اکثر تو محض ظنی ہوتا ہے اور اگر ظنی بھی نہ ہو تب بھی شرعا حجت نہیں ـ ہندوستان میں شافعیت 191 ـ سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب حج کرنے گئے وہاں جا کر شافعی ہو گئے ـ میرے پاس اس کی اطلاع کا خط آیا ـ میں نے لکھا کہ یہاں نہ شافعی عالم ہیں اور نہ تمہارے پاس ان کی پوری کتابیں ہیں اگر کوئی نیا مسئلہ پیش آئے گا تو پوچھو گے کس سے ان سے اس کا جواب نہ بن پڑا تو حنفی ہو گئے میں نے بھی اسی نیت سے لکھا تھا ـ اہل مدارس کا عدم توکل 192 ـ ایک مدرسہ کے طلبہ کی شورش کا حال سن کر فرمایا کہ مدرسہ والے بھی بہت ڈھلیے ہیں سب کو نکال باہر کریں ـ مدرسہ والوں کا سب کا یہی حال ہوتا ہے ـ جب میں ایک مدرسہ میں تھا تو مجھے بھی کچھ کچھ خیال ہوتا تھا کہ چندہ بند ہو جائے گا اور چندہ ہوتا ہے تکثیر سواد سے ـ لیکن تکثیر سواد خود مقصود ہی نہیں مقصود تو یہ ہے کہ آدمی کام کے پیدا ہوں اور جو کام نہ کریں ان کو نکال باہر کرنا چاہئے اگر کم ہو جائیں گے تو ہو جائیں ورنہ یہ ترقی ایسی ہو گی جیسے مردہ مر کر پھول جاتا ہے کہ ترقی تو ہوئی مگر کس کام کی ـ ہمارے اکابر کے زمانہ میں بڑے بڑے مدرسوں میں ساٹھ ستر طلبہ سے زیادہ نہ ہوتے تھے مگر ان میں سے ایسے ایسے نکلتے تھے کہ جنید وقت ہوتے تھے ـ سادگی اتنی تھے کہ اگر کسی کتاب کی غلطی درست کرنی ہوتی تھی تو قلم دوات نہیں ملتا تھا دفتر سے مانگ کر بناتے تھے اور اب تو ہر حجرہ کے سامنے سائیکل نظر آتی ہے اور کتابیں طاق میں سجی رکھی رہتی اور کئی کئی طرح کے قلم روشنائی مہیا رہتی ہے مگر کام کے لئے نہیں بلکہ یہ بھی ایک فیشن ہو گیا ہے ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ حضرت گنگوہی کے زمانہ میں اہل شہر کی طرف سے مدرسہ دیوبند میں ایک ممبر بڑھانے کے لئے درخواست کرنے میں فتنہ کھڑا ہو گیا مگر مولانا یہی فرماتے رہے کہ ان میں اہلیت نہیں ہے غیر اہل کو ممبر بنانا جائز نہیں ـ میں نے عرض کیا کیا حرج ہے ایک ممبر بڑھا لیجئے ـ