ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
مشکل نہیں اگر کم از کم ہر مہینے ایک خیریت طلب خط ہی لکھ دیا جائے تو بھی کافی ہے ـ صبح 1/2/9 بجے چہار شنبہ 14 ستمبر 1938ء لکھنؤ تصنع 48 ـ ایک صاحب اجازت لے کر زیارت کے لئے حاضر ہوئے اور دروازہ کے قریب ایک بیٹھے ہوئے شخص سے خوب مل کر بیٹھ گئے ـ فرمایا بہت جگہ خالی ہے ادھر آرام سے بیٹھئے ـ افسوس ہے کہ اس کا بالکل خیال نہیں کیا جاتا کہ اس طرح بلا ضرورت مل کر بیٹھنے سے دوسرے کو تکلیف ہوتی ہے ـ بعضے لوگ قصدا ذلیل جگہ بیٹھتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ حقیقی تواضع یہی ہے گو کسی کو اذٰیت ہی کیوں نہ ہو ـ یہ سب لا یعنی تکلفات ہیں ـ جہاں فراغت کی جگہ ہو وہاں بیٹھنا چاہئے ـ اگر ہر شخص جوتیوں میں بیٹھنا شروع کر دے تو منتظم کے لئے ایک کام اور بڑھے کہ ہر ایک سے کہے کہ یہاں تشریف رکھئے ـ اس تصنع نے ناس کر دیا ہے ـ نیز یہ تکلف و تصنع سنت کے بھی خلاف ہے ـ نسیان 49 ـ فرمایا کہ مولوی عبدالماجد صاحب دریا آبادی نے آںے کو لکھا تھا یاد نہیں رہا کہ آج کا دن مقرر کیا تھا یا کل کا ایک صاحب نے کہا کہ آج کا دان مقرر کیا تھا ـ اس پر حضرت نے فرمایا اپنے بھولنے پر ایک لطیفہ یاد آیا ـ تھانہ بھون سے قصبہ کیرانہ ضلع مظفر نگر ایک برات گئی مگر طے شدہ تاریخ سے ایک روز بعد میں پہنچی ـ لڑکی والے بہت بگڑے کہ قرار داد کے خلاف کیا انتظام میں ابتری ہوئی ـ نقصان ہوا ـ یہ دیکھ کر براتی گھبرا گئے ـ براتیوں میں ایک ظریف بھی تھے وہ بولے کہ بھائی ہم تھانہ بھون سے تو اسی مقررہ دن مثلا بدھ کو چلے تھے لیکن یہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ آج بدھ نہیں جمعرات ہے ـ لڑکی والوں نے کہا کہ تھانہ بھون سے یہاں تک کا راستہ چند گھنٹوں میں قطع ہو جاتا ہے یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ وہاں سے بدھ کو چلے اور یہاں جمعرات کو