ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
ہوں کہ ان کا پیسہ ضائع نہ جائے بلکہ میں تو خوشحال لوگوں کی زیادہ رعایت کرتا ہوں ـ یہ سن کر تعجب تو ہو گا مگر ذرا غور کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ یہ لوگ بھی قابل رعایت ہیں کیونکہ ہر شخص ان پر اپنا بوجھ ڈالنا چاہتا ہے کہ انہیں کیا ہوا پانچ سو روپیہ کی تنخواہ ہے ـ تو آمدنی تو محدود ہے اور خرچ غیر محدود اور غرباء کی آمدنی اکثر حاجت سے زیادہ ہوتی اور خرچ اس سے کم ہوتا ہے یا کم کر سکتے ہیں اور امراء سے یہ بھی نہیں ہو سکتا ـ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کے حالات 123 - فرمایا مولانا محمد یعقوب صاحب کی تنخواہ (باوجود صدر مدرس دارالعلوم دیوبند ہونے کے صرف) چالیس روپیہ تھی فرمایا کرتے تھے کہ بیوی بھی 40 کو دیکھتی ہے ـ لڑکا بھی 40 کو دیکھتا ہے ، بہو بھی 40 کو دیکھتی ہے تو وہ چالیس کہاں رہے اور کبھی کبھی بیوی کے متعلق فرمایا کرتے تھے کہ اگر ہموار ہو گئی تو فبہا ورنہ وہی کہہ دوں گا " ط ل ق ،، اور کوئی راز اپنا خانگی بھی نہیں چھپاتے تھے ـ لوگ اسے سبکی سمجھتے ہیں ـ میں کہا کرتا ہوں کہ سب کی نہیں صرف اہل تکبر کی ہے ـ اور حضرات اکابر معاصرین اپنے واردات ان کے سامنے بیان نہیں کرتے تھے کہ عوام پر ظاہر کر دیں گے ـ کیونکہ آپ اوروں کے واردات بھی ظاہر کر دیتے تھے ـ یہ خیال نہ تھا کہ وہ بڑھے رہیں گے اور میں گھٹا رہوں گا ـ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب فرمایا کرتے تھے کہ ہر شخص میں کچھ نہ کچھ کھوٹ ہوتا ہے جو مجاہدہ سے زائل ہوتا ہے مگر مولوی یعقوب صاحب بے کھوٹ پیدا ہوئے ہیں ـ پھر فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب نے مجاہدے زیادہ زیادہ نہیں کئے ہیں اور باتیں بھی بہت کرتے تھے ـ مگر سراسر علوم ہوتے تھے ـ جب حضرت حاجی صاحب تھانہ بھون تشریف رکھتے تھے ـ رات کو سب ذاکر شاغل لوگ اٹھتے تھے یہ بھی اٹھتے مگر حضرت اوروں کو تو منع نہیں فرماتے تھے ان کو فرماتے کہ سور ہو ہم وقت پر خود اٹھا دیں گے اس ناز سے کہ ان کی تربیت فرمائی گئی ہے ـ حضرت مولانا یعقوب صاحب کی تواضع 124 ـ فرمایا مولوی یسین صاحب مولوی شفیع صاحب کے والد مولانا محمد یعقوب صاحب کے