ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
پڑھنے کو لکھا تھا کہ شوق تو بہت ہے مگر بڈھا طوطا کیا پڑھے میں نے لکھا کہ وہ تو بڈھی مینا ہیں بڈھا طوطا نہیں پڑھتا نہ سہی بڈھی مینا تو پڑھ لے گی ـ لطیفہ 133 ـ فرمایا ایک دفعہ سکندر فوج کا معانیہ کرنے لگا تو دیکھا کہ ایک بوڑھا آدمی دو آدمیوں کے سہارے سے گھوڑے پر سوار ہو رہا ہے ـ سکندر نے کہا کہ بڑے میاں ایسا کیا شوق ہے فوج میں بھرتی ہونے کا دو آدمیوں کے سہارے سے تو سوار ہوتے ہو ـ بوڑھے نے عرض کیا حضور سوار کرنے کو تو دو آدمی ہوں مگر اتارنے کو سو بھی نا کافی ہیں ـ عورتوں کا ایثار 134 ـ عورتوں کے ایثار پر فرمایا کہ میرے خسر صاحب لکھے پڑھے نہ تھا مگر خوش مزاج تھے ـ ایک دفعہ رات کو ان کی آنکھ کھلی تو خوشدامن صاحبہ کو کروٹیں بدلتے دیکھا پوچھا کیا بات ہے انہوں نے کہا پیاس لگ رہی ہے فرمایا اٹھ کر پی لو تو بولیں بس اب کون اٹھے ـ آدمی بہت ذہین تھے تھوڑی دیر میں خود کروٹیں بدلنے لگے اور کہا کہ تم نے بھی کس چیز کا نام لے دیا اب مجھے بھی پیاس لگنے لگی وہ یہ سن کر فورا اٹھیں اور پانی لائیں جب پانی لے آئیں تو انہوں نے کہا بس پی لو ـ اس ترکیب سے تمہیں پانی پلوانا تھا بہت بگڑیں اور لگیں خود کو کوسنے دینے ـ حضرت کی مجلس کا رنگ 135 ـ آداب مجلس کے ذکر میں فرمایا کہ خاموشی کا میرے یہاں یہ حال ہے کہ جہاں دو آدمیوں نے کانا پھوسی کی تو میں کہتا ہوں کہ باہر جا کر باتیں کرو یہاں تو میری سنو یا مجھے سناؤ اور آپس میں گفتگو کرنے کی اگر کوئی ضرورت ہی ہو تو باہر جا کر کرو ـ ایک شخص جلال آباد کے رئیس آئے تھے مجلس کا رنگ دیکھ کر ایک شخص سے کہا کہ میں اور جگہوں پر بھی گیا ہوں سب جگہ ڈپٹیوں کے اجلاس ہوتا ہے اور یہاں جج کا اجلاس ہے یعنی ڈپٹی کے اجلاس میں تو مدعی مدعا علیہ گواہ وکیل وغیرہ وغیرہ کا شور ہوتا رہتا ہے اور جج کا اجلاس سکون محض ہوتا ہے ـ