ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
موجودہ روش کو پسندیدہ نگاہوں سے نہیں دیکھ رہے ہیں ـ اگر یہی انداز رہے تو کام کا چلنا معلوم ـ حدیث اعمالکم عمالکم کی تشریح 120 ـ فرمایا ایک حدیث ہے مجھ کو اسکے متن کے الفاظ اور سند کی تحقیق نہیں ـ البتہ مضمون دوسری نصوص سے مؤید ہے غالبا الفاظ یہ ہیں اعمالکم عمالکم یا عمالکم اعمالکم یعنی اے مسلمانو ! جیسے تمہارے اعمال ہوں گے ویسے ہی حکام تم پر مقرر کئے جائیں گے ـ اگر اعمال اچھے ہوں گے تو حکام بھی اچھے ہوں گے اور اگر اعمال برے ہوں گے تو حاکم بھی شریر و ظالم ہوں گے ـ غفلت کا نتیجہ 121 ـ فرمایا ایک شخص نے مجھ سے کہا بتائیے کفار میں کونسی لیاقت اور کونسا ایسا استحقاق ہے جسکی وجہ سے مسلمانوں کو محروم کر کے ان کو حکومت عطا کی گئی ہے ـ میں نے کہا ہم مسلمان محروم تو اپنی نالائقی اور نا اہلی کی وجہ سے ہوئے ہیں ـ اور کفار کو بلا استحقاق و بلا قابلیت دیدی گئی تا کہ ہم کو تنبیہ ہو ـ اور ہم خواب غفلت سے بیدار ہوں کہ جو چیز ہمارے پاس ہونا چاہئے تھی وہ ہماری غفلت شعاریوں کے سبب دوسروں کے ہاتھ میں ہے ـ سو جب تک ہم اپنی حالت کو شرعی آئین کے ماتحت درست نہ کریں گے عنان حکومت بھی ہمارے ہاتھ میں نہ آئے گی ـ اسکی مثال ایسی ہے کہ بعض اوقات شاہان زمانہ اپنی اولاد کو معمولی اور کم درجہ کے ملازمین سے سزا دلواتے ہیں تو کیا اس سے ان ملازمین کا محبوب ولایق و اہل ہونا لازم آتا ہے ہرگز نہیں ہاں اولاد کا نالائق ہونا ضرور ثابت ہوتا ہے ـ صحیح ترقی کے اسباب 122 ـ فرمایا اب تو لوگوں کا یہ عقیدہ ہی نہیں رہا کہ ایمان ، اخلاص اور اعمال صالحہ کو نصرت فلاح اور ترقی میں دخل ہے ـ آج کل تو خدا و رسول کو چھوڑ کر یہ دیکھا جاتا ہے کہ دوسری قومیں کس طرح ترقی کر رہی ہیں ـ حالانکہ اپنی ترقی کو کفار کی ترقی پر قیاس کرنا قیاس الفاروق ہے ـ اس کو ایک