ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
خبر نہیں فرمایا میاں خواب و خیال کا کیا اعتبار حاجی صاحب نے رونا شروع کیا تو تسلی فرمائی اور فرمایا جو چاہو گے وہ ہو جائے گا اور فورا مرید فرما لیا اور حافظ صاحب کو ٹالا تھا اسی کا یہ اثر رہا کہ حاجی صاحب تو فورا بیعت فرما لیتے تھے اور حافظ صاحب بہت ٹالتے تھے چنانچہ تمام عمر میں حافظ صاحب کے کل آٹھ شخص مرید ہوئے رجوع حضرت حاجی صاحب کی طرف بہ نسبت ان کے دوسرے پیر بھائیوں کے زیادہ تھے ـ مولانا شیخ محمد صاحب کے ساتھ جائیداد کا قصہ تھا ـ شیخ کو تو ان چیزوں سے الگ ہی رہنا مصلحت ہے ـ انگریری حکام ملازمین کو بھی تجارت وغیرہ کی قانونا اجازت نہیں اس لئے کہ ایک وقت میں دو کام پورے طور پر ہو نہیں سکتے ـ دوسرے کاموں کے چھوڑنے والوں کو لوگ کہتے ہیں یہ اپاہج ہو کر بیٹھ رہے مگر ہمیں تو یہ اپاہج کا لقب فخر ہے ـ ارشاد فرمایا ہے للفقراء الذین احصروا فی سبیل اللہ لا یستطیعون ضربا فی الارض یہ لا یستطیعون اپاہج ہی کا تو ترجمہ ہے ـ شعر ؎ تابدانی ہر کرا یزداں بخواند از ہمہ کار جہاں بے کار ماند حضرت حاجی صاحب کے یہاں کوئی چیز نہ تھی سوائے اللہ و رسول کے اسی لئے حضرت کے یہاں ہر قسم کے لوگ تھے ـ غیر مقلد بھی وہابی بھی ، بدعتی بھی اور سلسلہ میں داخل کرنے کے لئے اختلافیات میں کسی سے کوئی شرط نہ تھی ـ فرمایا کرتے تھے میاں سب ٹھیک ہو جائیں گے آنے دو اور یہ حالت حضرت کے شایان تھی دوسرں کو ایسا مناسب نہیں ـ ایک غیر مقلد کو بیعت فرمایا دو تین دن بعد علم ہوا کہ انہوں نے رفع یدین اور آمین بالجہر سب چھوڑ دی تو خوش نہیں ہوئے اور فرمایا بلاؤ وہ آئے تو فرمایا اگر تمہاری رائے ہی بدل گئی ہو تو خیر ورنہ اگر میری وجہ سے ہوا ہو تو ترک سنت کا وبال میں اپنے ذمہ نہیں لیتا ـ یہ بھی سنت ہے وہ بھی سنت ہے ـ سبحان اللہ حدود کے اندر کیسا توسع تھا اگر ہر شخص ایسا توسع کرے تو وہ حدود ہی سے نکل جائے ـ مولانا امیر شاہ خان صاحب بدعات سے سخت متنفر تھے 25 ـ فرمایا مولوی امیر شاہ خان صاحب رسوم و بدعات کے بہت سخت مخالف تھے اور کسی کو نکیر