ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
تنقید کی تھی کہ ایک تو لطائف کی تعلیم نہیں دیتا دوسرے کپڑا اچھا پہنتا ہے ـ میں نے کہا کہ کسی لنگوٹی بند سے مرید ہو جاؤ جو کپڑا ہی نہ پہنے اور لطائف کا جواب یہ ہے کہ جب تم خود محقق ہو تو مجھ سے رجوع کی کیا ضرورت ہے ـ لوگ کچھ کچھ خیال لے کر آتے ہیں وہ پورا نہیں ہوتا تو پھر ان کو افسوس ہوتا ہے ـ میں اس افسوس سے بچاتا ہوں ـ بعض لوگ اس پر لکھتے ہیں کہ اگر کچھ فائدہ نہ ہوا تب بھی قلق نہ ہو گا ـ تو ایسے لوگوں کو بلا لیتا ہوں مجھے بھائیوں سے خدا نہ کرے نفرت کب ہے ـ میں تو ان حضرات کو صلحاء سمجھتا ہوں اور جب صلحاء سمجھتا ہوں تو ان کی اتنی تکلیف بھی گوارا نہیں ـ قبول ہدایا کے شرائط 166 ـ ایک منی آرڈر واپس ہوا تو ایک صاحب نے دریافت کیا کہ اگر اس کو اپنی غلطی معلوم ہو جائے تو اس کی اصلاح کر لے فرمایا کہ واپسی کی وجہ یہ ہے کہ ان کو مجھ سے کوئی خصوصیت نہیں ہے ـ اور یہ خصوصیت شرط ہے قبول ہدیہ کی اب تو ہدیہ ایک مالکذاری کی طرح ہو گیا باقی واپس کرنے کی وجہ میں برابر لکھ دیتا ہوں تو ان کو اپنی غلطی معلوم ہو جاتی ہے ـ ایک صاحب نے واپسی پر کچھ تعجب کیا تو فرمایا تعجب تو ہر شخص سے لے لینے پر ہونا چاہئے نہ کہ نہ لینے پر کیونکہ لینے کے لئے کچھ شرطیں بھی ہیں ـ تو شرطوں کے انتفاء پر لے لینا عقلایہ تعجب کی بات ہے ـ دستی جواب 167 ـ ایک صاحب نے دستی خط دیا اور جواب کے لئے ڈاک کا لفافہ اس میں رکھ دیا تھا تاکہ مولانا کی آزادی میں فرق نہ پڑے جب چاہیں جواب لکھ دیں اس کا جواب اسی وقت لکھ کر دستی ہی دیدیا اور فرمایا کہ میں تو کوشش اس کی کرتا ہوں کہ لوگوں کے پیسے بچ جائیں مگر آزادی رہے اس وقت جواب تیار ہو گیا دیدیا اور اگر جواب سوچنا پڑتا تو دوسرے وقت لکھ کر ڈاک سے بھیج دیتا 1 ؎ جمعہ 13 رجب کو احقر مجلس میں حاضر نہ تھا اور شنبہ 14 کو کانپور کا سفر ہوا وہاں مولوی ابرارالحق نے ملفوظات ضبط کئے 17 رجب سہ شنبہ کو واپسی ہوئی اس روز بھی احقر شریک مجلس نہیں ہوا ـ 12جامع