ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
کہا کہ میاں قتل کرنا تو اختیار میں ہے جب چاہے کر دینا مگر اسے کھود کر تو دیکھ لو اگر کتا ہوا تو مجھے زندہ چھوڑ دینا ورنہ قتل کر دینا ـ اس پر لوگوں نے کہا کہ یہ وہابی ہے قبر کھودواتا ہے مگر ان میں بعضے بوڑھے آدمی بھی تھے وہ بولے کہ ٹھیک تو کہتے ہیں اگر یہ قبر آدمی کی نکلی تو ان کو قتل کر دالنا غرض قبر کھودی گئی دیکھا تو کتا ہے ـ پھر اس مجاور کی بہت پٹائی ہوئی اور قاری صاحب کی بہت قدر و منرلت ہوئی ـ مصنوعی قبر 179 ـ اس مصنوعی قبر پر فرمایا کہ ایک جگہ ایک مزار ایک بزرگ کی چار پائی کا ہے گو بنانے والے نے اس پر چار پائی کی تصویر بھی بنا دی ہے ـ کہ سب کو معلوم ہو جائے گا مگر جو چار پائے ہیں وہ وہاں بھی جاتے ہیں اور قبور اصلیہ کا سا معاملہ کرتے ہیں ـ پھر ان بزرگوں کے تذکرہ کے بعد فرمایا اولیاء اللہ کے تذکرہ میں ہوش نہیں رہتا ـ میں ڈاک 1 ؎ لکھنا بھول گیا ـ پنجچننہ 19 رجب 1357ھ مسجد خواص میں بعد عصر خودرائی 180 ـ ایک ذاکر کو کچھ جنون کا سا اثر ہو گیا تھا ان کے تذکرہ پر فرمایا کہ ہونے والی بات تو ہوتی ہی ہے مگر اکثر یہ دیکھا ہے کہ اس طریق میں خودرائی کرنے والے کا انجام جنون ہوتا ہے کہ خود ہی کھانا کم کر دو یا خود ہی سونا کم کر دیا ـ ان کی رائے بھی خاص خاص مسائل میں ایسی ہی تھی ـ مجھ سے ان کا بچپن سے تعلق ہے ـ میں دیکھ رہا ہوں ویسے بہت نیک ہیں مگر مجھے انکی طرف سے ہمیشہ انقباض ہی رہا بشاشت کبھی نہیں ہوئی ـ ایک صاحب نے سوال کیا کہ کیا نیکی اور خودرائی جمع بھی ہو جاتی ہیں فرمایا ہاں نیکی کے ساتھ خودرائی جمع ہونے کی یہ صورت ہے کہ نیکی غیر کامل ہو ـ یعنی صرف نماز روزہ وغیرہ تو کر لیتے ہوں مگر اخلاق کا اہتمام کافی نہ ہو ـ ان ہی صاحب کے متعلق فرمایا کہ ایک گفتگو ان کی مجھے یاد ہے ـ لوگوں کا مذاق مختلف ہے ـ بعض یہ چاہتے ہیں کہ مجمع ہو ـ ان کا مذاق