ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
عورتیں واجب الرحم ہیں 29 ـ فرمایا میں نے اس سفر میں بیعت کرنے سے اکثر انکار کر دیا ہے مگر عورتیں بشرط اذن شوہر اس سے مستثنی ہیں وہ واجب الرحم ہیں ـ مجھے ان پر بہت رحم آتا ہے ـ باقی تعلیم کے لئے سفر میں بھی خط بھیجنے کی اجازت ہے ـ امراء زیادہ محتاج رعایت ہیں 30 ـ فرمایا مجھے مسلمان کے ایک ایک پیسہ کا خیال رہتا ہے کہ بیجا صرف نہ ہو اور میں اس سلسلہ میں بہ نسبت غرباء کے امراء کی زیادہ رعایت کرتا ہوں ـ کیونکہ امراء بظاہر تو ٹھاٹھ سے رہتے ہیں لیکن حال یہ ہوتا ہے کہ اکثر خرچ ان کی آمدنی سے زائد ہوتا ہے ـ دوسروں کے مقروض ہوتے ہیں ـ اور غریب بیچارے عموما حسب حیثیت خرچ کرتے ہیں بلکہ آمدنی سے کم ہی خرچ کرتے ہیں اس لئے بھی میں ہدیہ میں امراء کے لئے زیادہ قیدیں لگاتا ہوں ـ غرباء کے لئے اتنی قیود کی ضرورت نہیں ـ البتہ اصول کی رعایت غرباء و امراء دونوں کے لئے لازمی ہے ـ میں خلاف اصول ہدیہ کسی سے قبول نہیں کرتا ـ پہلے دنیا دار بھی دیندار ہوتے تھے 30 ـ فرمایا میرٹھ میں سلامت علی نامی ایک بہت متقی طبیب تھے ـ نبض دیکھنے کے وقت سبحانک لا علم لنا الا ما علمتنا انک انت العلیم الحکیم پڑھا کرتے تھے اور نسخہ لکھ کر آیات شفاء اس پر دم کرتے تھے ـ اس سے بہت نفع ہوتا تھا ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ مولوی سید محمد صاحب مچھلی شہری سب جج جب اجلاس پر بیٹھتے تھے ـ وہ بھی سبحانک لا علم لنا الا ما علمتنا انک انت العلیم الحکیم پڑھا کرتے تھے اور دعا کرتے تھے کہ قلم سے حق ہی نکلے ـ متقی اور پابند صوم و صلوۃ تھے ـ ایک مرتبہ مسجد میں حسب عادت نماز پڑھنے گئے ـ ایک شخص نے قصدا ان کے پاس کھڑے ہو کر نماز پڑھی اور پھر اتنے زور سے دعا مانگی کہ یہ بھی سن لیں ـ کہنے لگا اے اللہ تو جانتا ہے کہ فلاں مقدمہ میں میں حق پر ہوں تو میرے مطابق فیصلہ کرا