ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
بسم اللہ الرحمن الرحمن الرحیم حصہ اول (1) واعظ کا مسلک رضا مندی حق تعالی ہونا چاہئے ـ سامعین کے متعلق ہمیشہ یہ مسلک رکھے ـ کس بشنود یانہ نشود من گفتگوئے میکنم (2) آج کل دینی مدارس کے قائم کرنے سے بہتر کوئی عمل نہیں ہے اور اس نفع رسانی کی برکت سے خود بھی محروم نہ رہے گا ـ (3) سالک کو کام میں لگنا چاہئے ثمرہ سے نظر نہ چاہئے ـ (4) مطلوب مقامات ہیں نہ احوال ، کیونکہ اول اختیاری ہیں دوسری غیر اختیاری ہیں ـ (5) وساوس کا ہجوم رحمت ہے جس سے عجب و خود پسندی کی جڑ کٹ جاتی ہے ـ ص 3 (6) زبانی تسبیح بھی مفید ہے ـ بشرطیکہ اثر کا قصد ہو ـ (7) وساوس کتنے ہی برے ہوں مضر نہیں ہیں جب تک کہ ان کے متعلق قصد نہ ہو ـ (8) دل لگنے کا انسان مکلف نہیں البتہ خود دل کا متوجہ رکھنا ضروری ہے ـ (9) اگر خود خدا وندی کی غلبہ ہو تو مضامین رحمت کا مطالعہ مفید ہوتا ہے گریہ اور خوف کا غلبہ ہو تو آیات رحمت و بشارت کا مطالعہ کرنا چاہئے ـ ایضا (10) ذکر شیخ سے گریہ طاری ہو تو کسی دوسرے شغل میں لگ جانا چاہئے جب تک چند روز تعلیم یا صحت سے مناسبت نہ پیدا کر لے بیعت میں جلدی نہ کرے ـ ص 5 (11) بعض سالکین کے لئے انوار و غیرہ کا مکنشف نہ ہونا ہی مصلحت ہوتا ہے ـ (12) علماء سوء کی بد خواہی سے متاثر نہ ہونا چاہئے ـ (13) یہ مراقبہ کہ عرش پر ورشنی مشابہ نور ماہ کے پھیلی ہوئی ہے اور وہاں سے مثل بارش کے میرے قلب پر مترشح ہوتی ہے ـ 20 منٹ خلوت میں کرنا اور ہر وقت یا باسط کا پڑھنا و حشت کو دفع کرتا ہے ـ ص 6 (14) کامیابی مقصود کی دھن پر ہے نہ صرف دوام عمل پر ـ ایضا (15) معاصی کے ارتکاب سے نا امید نہ ہونا چاہئے اور توبہ و استغفار کے بعد کام شروع کر دینا چاہئے ـ ایضا