ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
نسبت مع اللہ 94 ـ جب مولانا محمد قاسم صاحبؒ کی وفات ہوئی تو مولانا گنگوہیؒ نے فرمایا کہ مجھے اس قدر صدمہ ہوا ہے کہ اگر ایک چیز میرے اندر نہ ہوتی تو میں ہلاک ہو جاتا لوگوں نے پوچھا حضرت وہ کیا چیز ہے فرمایا میاں وہی جس سے تم مجھے بڑا سمجھتے ہو ـ لوگوں نے مجھ سے پوچھا تو میں نے بتایا کہ نسبت مع اللہ اور یہی وہ چیز تھی جس نے حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کو زندہ رکھا ورنہ حضورؐ کے بعد ابوبکر جیسا عاشق کیسے زندہ رہتا اسکے بعد حضرت گنگوہی اور حضرت نانوتوی کا وہ مکالمہ ارشاد فرمایا جو جہاز میں اثنائے سفر حج میں ہوا تھا اور مکہ معظمہ پہنچ کر حضرت حاجی صاحب سے اس کا فیصلہ کرایا گیا تھا اس کو پہلے لکھا جا چکا ہے ـ 12 جامع حضرت حاجی صاحب کے مضامین بڑے عالی ہوتے تھے 95 ـ فرمایا ہمارے حضرت کے یہاں مضامین تو بہت عالی تھے مگر اصطلاحات نہ تھی ہاں کبھی کبھی بشرط شے اور بشرط لا شے بھی حضرت کی زبان سے نکلا ہے یہ سن کر ایک معقولی عالم کو تعجب ہوا کہ اصطلاحات تو علوم کے کسب میں آتی ہیں حضرت کے یہاں کیسے ہیں ـ یہ وسوسہ ہوا تھا کہ فورا فرمایا کہ معانی کا القاء کبھی بدون الفاظ کے ہوتا ہے اور کبھی مع الفاظ کے یعنی اس وقت اس مضمون کا القاء مع الفاظ کے ہوا ہے ـ اہل اللہ کا عرفی عالم نہ ہونا بھی کمال ہے 96 ـ فرمایا اگر حضرت پڑھے ہوئے ہوتے تو ہم کو اس قدر نفع نہ ہوتا اس وقت تو یہ سمجھتے کہ یہ مضامین علمی استعداد سے فرما رہے ہیں ـ حضرت نے تو کافیہ وغیرہ تک پڑھا تھا ـ حضرت حاجی صاحبؒ کے علوم عالیہ 97 ـ فرمایا ہمارے حضرت کے علوم نہایت عالی ہوتے تھے مگر الفاظ بہت سلیس اور فارسی تو