ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
معلوم نہیں ہوتا کہ سب کو ایک لکڑی سے ہانکا جائے ان اللہ یامر کم ان تو دالا مانات الی اھلھا اس میں سب حقوق آ گئے ـ اب لوگ افراط و تفریط کرتے ہیں ـ افراط تو یہ ہوتا ہے یا تو سب کے واپس کئے جاتے ہیں ـ تفریط یہ ہوتی ہے کہ یا تو سب کی رقم کا بچا ہوا رکھ لیا جاتا ہے اللہ کا شکر ہے کہ اس نے توسط کی توفیق بخشی ہے کہ معمول اصلی تو واپسی کا ہے مگر واپسی جن کے شان کے خلاف ہے ان کا خود نہ رکھا جائے بلکہ کسی مصرف خیر میں صرف کر کے اطلاع دیدی جائے ـ مساوات 201 ـ ایک صاحب نے عرض کیا کہ آج کل مساوات کا بہت چرچا ہے فرمایا نبوت سے بڑھ کر کوئی درجہ مقبولیت و محبوبیت کا نہیں اس کے لئے بھی ارشاد ہے فضلنا بعضم علی بعض تو اس میں بھی مساوات نہیں تو افضلیت کا انکار تو محض باطل ہے ـ البتہ صاحب فضیلت کو فضیلت پر فخر کرنا ترفع اختیار کرنا یا دوسرے کی تحقیر کرنا یہ برا ہے ـ قرآن پاک کے متعلق غلط فہمی 202 ـ ایک انگریزی خوان شخص کا خط آیا کہ اس نے انگریزی اس لئے پڑھی تھی کہ معاش میں سہولت ہو مگر چار سال ہو گئے ٹھوکریں کھاتے ہوئے وائسرائے کے یہاں کوئی جگہ خالی ہوئی ہے تو ڈھائی ہزار درخواستیں ٹھوکریں پہنچی ہیں پھر لکھا ہے کہ آپ آیتہ کریمہ کا ختم کرا کے دعا کیجئے امید ہے اللہ تعالی کے کلام کی برکت سے مجھے کامیابی ہو جائے ـ فرمایا بس لوگوں نے اللہ کے کلام کی یہ برکت دیکھ رکھی ہے حالانکہ اس کی برکت کی حقیقت خود اس میں مذکور ہے کتاب انزلنہ الیک مبارک لیدبروا ایتہ والیتذکر اولو الالباب تو اس کی برکت کی روح تدبر و تذکر ہے یہ نہیں فرمایا کہ لیرقوابہ مگر ان کا کیا قصور ـ غرض پرست لوگوں نے بگاڑ دیا ہے ـ آج کل کے پیر 203 ـ فرمایا دہلی میں ایک پیر جی تھے ہمارے قصبہ رامپور کے رہنے والے دہلی میں ان کی بود وباش تھی ایک صاحب ان کے مرید تھے ـ ملازمت ملتی نہ تھی اپنے شیخ سے عرض کیا کہ دعا