ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
اصطلاحیں کچھ الگ ہیں سب کو معلوم ہیں کچھ خلط نہیں ہوتا اور اس خلط سے غالبا بزرگوں کا مقصود کچھ اخفاء بھی ہے ـ جیسا اسی مذاق کو ظاہر بھی کیا ہے ؎ بامدعی مگوئید اسرار عشق و مستی بگذار تابمیر در رنج خود پرستی مثلا ایک اصطلاح ہے ہمہ اوست اس حمل مواطاۃ میں معقولیین کی اصطلاح نہیں لی جیسا بعض لوگ غلط سمجھ گئے بلکہ عوام کا محاورہ لے لیا ہے ـ اس کی نظیر یہ ہے کہ کسی نے کسی پر ظلم کیا مظلوم نے کلکٹر کے پاس جا کر (فرماد کی کلکٹر نے کہا کہ جاؤ پولیس میں رپٹ لکھاؤ ایک وکیل کرو اور ہمارے یہاں درخواست گزارو تو وہ کہتا ہے کہ حضور میں کچھ نہیں جانتا میرے تو پولیس اور وکیل سب آپ ہی ہیں دیکھئے یہ ترجمہ ہے " ہمہ اوست ،، کا لوگوں نے اسے حمل مواطاۃ سمجھ کر اشکال کر دیا ـ مجاہدہ 140 ـ فرمایا قلت طعام و قلت منام اور جسم کی صحت کا ترک اہتمام بعض کی تحقیق میں شرائط طریق ہیں ـ اور ہمارے حضرت کی تحقیق یہ ہے کہ جسم کی صحت بھی ایک نعمت ہے ـ اور خود بدن بھی ایک نعمت ہے ان تعمتوں کی بھی قدر کرنا چاہئے ـ خود ارشاد ہے " لا تقتلوا انسکم ،، اور حدیث شریف میں ہے " ان الجسدک علیک حق ان لعینک علیک حقا ،، نیز اب قوی کمزور ہیں ان ریاضات کے متحمل نہیں اور نعمائے حسیہ منافی مقبولیت کے نہیں خود ایک حدیث میں ہے کہ حضورؐ کو ایک غزوہ مکشوف ہوا اہل غزوہ کی شان یہ فرمائی ہے " یرکبون البحر ملوک علی الاسرۃ ،، سو وہ شاہانہ شان سے جہاد میں گئے ہیں ـ جامی اسی کو فرماتے ہیں ـ چو فقر اندر قبائے شاہی آمد بہ تدبیر عبید اللہی آمد ان حضرات کو کسی خاص شان کا اہتمام نہ تھا کبھی کمبل ہے تو کبھی دو شالہ ان میں نہ کوئی شرط فقر ہے نہ منافی فقر ـ اس کی تائید میں ایک واقعہ بیان فرمایا مولانا رشید احمد صاحب کے ایک شاگرد