ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
عالم نہیں ـ چونکہ یہ لوگ عالم نہیں اس لئے ان سے مسائل وغیرہ کے معاملہ میں زیادہ شکایت بھی نہیں کی جا سکتی ـ دوسری قسم کے وہ لوگ ہیں جو واقع میں پڑھے لکھے اور با قاعدہ عالم ہیں مگر فنا فی الکانگریس ہو کر حدود شرعیہ سے متجاوز ہو گئے یہں ـ انگریزوں کے بغض کی وجہ سے کانگریس کے ساتھ باہمہ وجوہ موافقت کرتے ہیں اور حدود و قیود کی بھی رعایت نہیں کرتے ـ حالانکہ حدیث شریف میں ہے " احبب حبیبک ھونا ما عسی ان یکون بغیضک ھونا ما عسی ان یکون حبیبک یوما ،، یعنی محبت اور عداوت دونوں اعتدال سے ہونا چاہئے ـ ممکن ہے حالات پلٹا کھائیں ـ دوست دشمن بن جائیں اور دشمن دوست ہو جائیں یہ دوسری قسم کے لوگ صاف صاف کہتے ہیں کہ اگر انگریز ہندوستان سے نکل جائیں گے تو تمام عالم کو سکون و آرام نصیب ہو گا ـ اس لئے ہم کو اسکی جان توڑ کر کوشش کرنا چاہئے خواہ ہندوستان اور ہندوستانی مسلمانوں کا ایمان برباد ہو جائے اسی سلسلہ میں فرمایا بعض اہل علم کہتے ہیں کہ ہم کانگریس کی شرکت اس وجہ سے کرتے ہیں کہ کانگریس پر مسلمانوں کا قبصہ اور غلبہ ہو جائے ـ اگر واقعی یہی مقصود ہے تو اس مقصود کا حصول مسلم میں زیادہ آسان ہے ـ کیونکہ مسلم لیگ والے اتباع کے لئے آمادہ ہیں ـ چنانچہ لیگ کے بڑے بڑے ارکان نے مجھے لکھا ہے کہ ہم حضرات علماء کی رائے کی اتباع کے لئے تیار ہیں اور کانگریسی تو خود اپنا تابع بنانے کی کوشش کرتے ہیں ان پر غلبہ پانا مشکل ہے ـ اب تو یہی صورت ہے کہ لیگ میں شرکت کر کے اس کو اپنے قبضہ میں لائیں اور ناکارہ لوگوں کو نکال بارہر کریں ـ اسی سلسلہ میں فرمایا کہ ہندو ہرگز انگریزوں کو ہندوستان سے نکالنا نہیں چاہتے ـ ان کا نفع انگریزوں کے قیام ہی میں ہے ـ ان کا منشاء تو یہ ہے کہ انگریزوں کی نگرانی اور حفاظت میں دفتری و قانونی قدرت حاصل کر کے حکومت کریں ـ تحریک کا انجام 102 ـ فرمایا معلوم نہیں کہ ان تحریکات کا انجام کیا ہو گا ـ مگر مجھ کو ابھی امید ہے کہ انشاء اللہ خیر عظیم کا ظہور ہونے والا ہے ـ میں ابھی تک مایوس نہیں ہوں ـ اللہ تعالی نے قرآن مجید میں جنات