ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
مولوی محمد موسی صاحب سرحدی کا مجاہدہ 50 ـ مولوی محمد موسی صاحب سرحدی جو آج کل مدینہ منورہ میں حرم شریف میں حضرت کے مواعظ و تالیفات کا عربی میں درس دیتے ہیں ان کا خط آیا تھا انہوں نے اپنے نام کے ساتھ تھانوی لکھا تھا اس پر فرمایا کہ مولوی موسی نے اپنا وطن ترک کر کے تھانہ بھون کو وطن بنا لیا تھا اس واسطے اپنے کو تھانوی لکھتے ہیں ـ جیسے مولوی ظفر احمد اصل میں تو دیوبندی ہیں میری بہن کے لڑکے ہیں تو تھانہ بھون ان کی نانہال ہوئی مگر وطن بنا لینے کی وجہ سے اپنے کو تھانوی لکھتے ہیں ـ پھر فرمایا مولوی موسی دیوبند پڑھتے تھے تھانہ بھون بہت مرتبہ آئے غریب تھے رہے چلے گئے ـ پھر مجھے معلوم ہوا کہ امرود کے پتے کھا کھا کر گذر کر کے چلے گئے اور کسی کو حال نہیں بتایا اور دین کی شغف کا حال یہ ہے کہ سب سے پہلے جو ان کا نکاح ہوا تو اس کو تین چار ماہ میں عربی کی ابتدائی صرف و نحو کی کتابیں پڑھا دیں تو کیا عبور کرا دیا ـ معمولی باتوں پر بھی مار مار کر کام لیتے تھے باقی ویسے اس سے محبت بھی بے حد تھی اسکی ماں نے مجھ سے تشدد کی شکایت کی ـ میں نے تحقیق کیا تو واقعہ صحیح تھا اور عادت بدلنے کی امید نہ تھی اس لئے میں نے ان سے کہا کہ تم اس کو طلاق دے دو وہ حالانکہ ان کو محبوب بہت تھی صدمہ تو بہت ہوا مگر طلاق دیدی ـ اس لڑکی کا عقد اب جس جگہ ہوا ہے وہاں بہت خوش ہے آرام سے ہے اس کی ماں یہ چاہتی تھی کہ کسی نیک آدمی سے نکاح ہو ـ مولوی محمد موسی نیک تو بہت ہیں مگر دوسروں کو بھی نیک بنانا چاہتے ہیں ـ آج کل نیک ہونا تو آسان ہے مگر نیک گر ہونا بہت دشوار ہے اس کے اصول و حدود کی ہر شخص سے رعایت نہیں ہوتی ـ پھر مدینہ منورہ میں ایک ترکی عورت سے نکاح کیا اس سے موافقت نہ ہوئی اسے بھی طلاق دے دی پھر ایک بدوی عورت سے جو بدر کی رہنے والی تھی جہاں جنگ بدر ہوئی ہے نکاح کیا مگر اسے بھی طلاق دیدی ہے ـ اب اور کی فکر میں ہیں ـ پہلے میرے لئے دعا کیا کرتے تھے کہ مدینہ میں آ جائے مگر اب چھوڑ کہ ہندوستان میں تو کچھ دینی خدمت کر رہا ہوں معلوم نہیں دوسری جگہ موقع ہو اور اصل بات تو یہ ہے کہ میں اس قابل نہیں ہوں کہ وہاں رہوں مجھے تو اس بم پولیس ہی میں رہنے دیا جائے وہاں رہنا