ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
پڑھتے ہیں ان سے مرید ہوتے ہیں ان سے علم حاصل کرتے ہیں اور نصوص تفاوت احکام راجعہ الی المصالح الدنیویہ کے باب میں ہیں جیسے شرف نسب یا نکاح میں کفائت حتی کہ جو اقوام عرفا اعلی طبقہ کی مشہور ہیں خود ان میں بھی باہم وگر تفتاوت شرعا معتبر ہے ـ قریش میں بنی ہاشم کا شرف نسبی بقیہ قریش پر ںص میں وارد ہے ـ کفائت میں قریش کو غیر قریش پر فضیلت (گو وہ عربی ہیں ) دلائل شرعیہ سے ثابت ہے ـ اب نصوص میں کوئی تعارض نہیں رہا ـ پس جو لوگ اپنے کو بڑا اور دوسروں کو اعتقادا یا عملا حقیر سمجھتے ہیں یا جو لوگ بلا دلیل شرعی بڑی قوموں میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں دونوں افراط و تفریط میں مبتلا ہیں پہلی جماعت کا تکبر تو کھلا ہوا ہے ـ مگر دوسری جماعت بھی متکبر ہے کیونکہ جب دوسری قوم میں بلا دلیل داخل ہونے کی کوشش کی تو اپنی قوم کو ذلیل سمجھا ورنہ اس سے نکلنے کی کوشش نہ کی جاتی اور اس جماعت کو علاوہ تکبر کے نسب بدلنے کا بھی گناہ ہے جس پر حدیث میں سخت وعید وارد ہے ـ ان دونوں جماعتوں پر واجب ہے کہ افراط و تفریط سے توبہ کر کے حدود شرعیہ کے اندر رہیں ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھیں ـ اور دونوں کمالات دینیہ حاصل کریں جو کہ مسلمانوں کا اصل مقصود ہے ـ 12 احتیاط 40 ـ فرمایا ایک صاحب نے لکھا ہے کہ پارہ الم کی تفسیر بطرز جدید ارسال خدمت کر رہا ہوں اس پر تقریظ لکھ دیجئے ـ میں نے لکھ دیا ہے کہ نہ اتنی فرصت اور نہ طاقت لہذا مجبوری ہے ـ پھر فرمایا کہ میرا معمول ہے کہ تقریظ کے لئے جو کتاب آتی ہے اگر میں اس پر تقریظ نہیں لکھتا ہوں تو واپس کر دیتا ہوں گو اس نے ہبہ ہونا ظاہر کیا ہو ـ کیونکہ بھیجنے والے کا مقصود تقریظ ہے جب وہ حاصل نہیں ہوا تو کتاب کا تدینا درست نہیں ـ تبرع 41 ـ فرمایا میں داڑھی منڈوانے والوں سے بھی بلا ظاہری استنکاف کے مل لیا کرتا ہوں ـ فیروز پور کے ایک صاحب نے لکھا تھا کہ میں کوٹ پتلون اور ہیٹ کی وضع میں آنا چاہتا ہوں ـ