ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
بزرگ کے ہاتھ گویا بک جاتا ہے ان کا ہو جاتا ہے وہ من وجہ اس کے مالک ہو جاتے ہیں وہ جو چاہیں تصرف کریں اس کو چون و چرا کا حق نہیں رہتا ـ اگر وہ کہیں کہ رات بھر جاگو اور آنکھیں پھوڑو تو ایسا ہی کرنا پڑے گا ـ اگر وہ کہیں کہ ایک حد تک نہ کھاؤ نہ پیو یا کہیں کہ کم کھاؤ اور کم پیو تو یہی کرنا ہو گا ـ تو اے نفس کیا مرید ہو کر اس درجہ کی اطاعت و غلامی کرنا پڑے گی تو آزاد ہو کر غلام بننے کی کیا ـ ضرورت ـ نفس نے جواب دیا یہ سب کچھ سہی مگر خدا تو ملے گا ـ یہ نعمت تو ایسی ہے کہ اگر جان دینے پر بھی حاصل ہو تب بھی ارزاں اور بہت ارزاں ہے ـ میں نے نفس سے کہا کہ اچھا اگر خدا نہ ملا تو کیا ہو گا کیونکہ خدا تعالی کے ذمہ کسی کا قرض تو نہیں اس نے جواب دیا اگر خدا نہ ملا تو میری بد قسمتی ہو گی مگر ان کو یہ تو معلوم ہو گا کہ فلاں شخص نے اپنی طرف سے ہماری جستجو اور تلاش کی تھی مگر ہم نہیں ملے جیسے کہا گیا ہے ؎ ہمینم بس کہ دانم ماہر ویم کہ من نیز از خریدارن اویم نفس کی اس تقریر پر کوئی سوال نہ ہو سکا لہذا میں چلا آیا ـ ابوالحسن صاحب نے فرمایا کہ آپ کا استخارہ عجیب رہا اور بیعت کر لیا ـ مبلغین کا حصہ صرف تبلیغ ہونا چاہئے 78 ـ فرمایا مبلغین کو صرف تبلیغ میں سر گرم رہنا چاہئے ـ ثمرات و نتائج سے بالکل تطع نظر کر لیں جو کام اپنے کرنے کے ہیں اور اختیاری ہیں وہ کئے جائیں ـ ثمرات چونکہ اختیاری نہیں ہیں اور نہ انسان اس کا مکلف ہے اس لئے ان کی طرف بالکل توجہ نہ کرنا چاہئے اللہ تعالی فرماتے ہیں من اھتدی فلنفسہ و من ضل فانما یضل علیھا وما انت علیھم بوکیل کہ جو ہدایت اختیار کرتا ہے اس کا نفع اسی کو ملے گا اور جو گمراہی اختیار کرتا ہے اسکا ضرر وہی اٹھائے گا اور آپ اے رسولؐ لوگوں کی ہدایت کے ذمہ دار نہیں ـ دوسری جگہ ارشاد ہے انما انت نذیر ـ واللہ علی کل شئی وکیل اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کا کام تو انداز و تبلیغ ہے اور حقیقی کار ساز تو خدا ہی ہے ـ ایک جگہ فرماتے ہیں لست علیھم بمصیطر یعنی