ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
حضرت شاہ بو علی قلندر صاحبؒ فرماتے ہیں ؎ غیرت از چشم برم روئے تو دیدن ندہم گوش را نیز حدیث تو شنیدن ندہم ان حضرات کا تو حال یہ تھا مگر ان صحابی کا مقام تھا - قلندر کے اصطلاحی معنی 92 ـ ایک صاحب نے قلندر کے اصطالحی معنی دریافت کئے ـ حضرت نے فرمایا قلندر اصطلاح فن میں اس کو کہتے ہیں جو اعمال ظاہرہ میں تو تقلیل کرتا ہو یعنی فرائض واجبات اور سنتوں کے علاوہ نفل نماز ، نفل روزہ حج وغیرہ کا زیادہ اہتمام نہ کرتا ہو ـ اور اصلاح باطن اور اعمال قلب میں انہماک وشغف رکھتا ہو ـ باقی آج کل جو مشہور ہے کہ قلندر وہ ہے جو چہار ابرو کا صفایا کرائے بالکل لغو اور غلط ہے ـ بد دین جاہلون کی من گھڑت ہے ـ اس غلط شہرت کی وجہ سے لوگ پہلے بابرکت قلندروں کو بھی اس نمونہ کا خیال کرتے ہوں گے استغفراللہ ـ حضرت شرف الدین قلندر بڑے عالم اور متبع شریعت تھے ـ ملامتیہ کون لوگ ہوتے ہیں 93 ـ ایک صاحب نے پوچھا کہ ملامتیہ کون لوگ ہیں فرمایا ملامتیہ وہ لوگ ہیں کہ اہتمام تو سب اعمال کا کرتے ہیں قلندروں کی طرح تقلیل نہیں کرتے لیکن اخفاء کے ساتھ کرتے ہیں اظہار سے احتراز کرتے ہیں اس اصطلاح کو لوگوں نے بگاڑ رکھا ہے ـ سمجھتے ہیں کہ ملامتیہ وہ ہیں جو علی الاعلان کبائر و صغائر کا ارتکاب کریں اور امربالعروف و نہی عن المنکر کی پرواہ نہ کریں ـ ایک صاحب نے پوچھا کیا ملامتیہ فرائض و واجبات کا بھی اخفاء کرتے ہیں ـ فرمایا نہیں ایسا اخفاء تو جائز نہیں جو امور شعائر اسلامیہ سے ہیں ان کا اخفاء تو ایمان کے اخفاء کے برابر ہے ـ یہ بھی حرام ہے وہ بھی حرام ـ لوگ صرف نوافل کا اخفاء کرتے ہیں ـ قلندر میں اور ملامتی میں صرف اتنا فرق ہے کہ وہ نوافل کا زیادہ اہتمام ہی نہیں کرتا اور یہ اہتمام تو کرتا ہے مگر چھپا کر ـ