ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
163 ـ فرمایا میں نے مسائل تصوف کی ایک فہرست لکھوائی ہے عنوانات التصوف اس میں تصوف کے ان مسائل کی فہرست 1؎ ہے جو قرآن و حدیث سے ماخوذ ہیں دو ہزار مسائل تو وہ ہیں جو سرسری نظر سے مجھے قرآن و حدیث سے مل گئے اور غور کرنے سے اور بھی نک سکتے ہیں اس سے معلوم ہو جائے گا کہ اس فن کو مخترع اور محدث کہنا ظلم ہے اور جہاں کسی مسئلہ میں غلطی ہو رہی تھی اس غلطی پر بھی اطلاع دی گئی ہے ـ تفقہ 164 ـ فرمایا امرتسر کے ایک غیر مقلد صاحب نے مجھ کو لکھا کہ تم نے شرالقرون کے صوفیہ کی اپنی کتوبوں میں حمایت کی ہے ـ میں نے جواب دیا کہ کیا شرالقرون میں سب ہی شر ہیں ـ پھر یہ صاحب تھانہ بھون بھی آئے تھے اور آنے سے پہلے یہ صاف لکھ دیا کہ جانچ کرنے آتا ہوں مگر یہاں انہی کی جانچ ہو گئی ـ اس طرح سے کہ ان کے بیٹھے ہوئے ایک صاحب نے پوچھا کہ مجھ پر قوت شہوانیہ کا غلبہ ہے اور نکاح کی وسعت نہیں تو وہ بزرگ مجھ سے پہلے ہی فورا بول اٹھے کہ روزے رکھو اور حدیث پڑھ دی ـ ومن لم یستطع فعلیہ بالصوم فانہ لہ و جاء اس نے کہا کہ روزے بھی رکھے مگر کچھ نہیں ہوا بس وہ تو ختم ہو گئے ـ دخل در معقولات کے بجائے در منقولات کیا تھا مگر ان کی قابلیت تو ختم ہو گئی ـ میں نے اس شخص سے کہا کہ روایت میں یہ لفظ ہے فعلیہ بالصوم ـ علی الزوم کے لئے ہے پھر لزوم یا اعتقادی ہے یا عملی اور ظاہر ہے کہ علاج میں اعتقادی مراد نہیں ہو سکتا تو لزوم عملی مراد ہوا اور لزوم عملی تکرار سے ہوتا ہے اس لئے حدیث کا مدلول یہ ہے کہ کثرت سے مسلسل رکھو اس کی کثرت سے قوت بہمییہ منکسر ہو گی چنانچہ رمضان میں اول اول ضعف نہیں ہوتا حالانکہ صوم کا تحقق ہوا بلکہ اخیر میں ہوتا ہے کیونکہ کثرت کا تحقق ہوا ـ اور راز اس میں یہ ہے کہ ضعف نفس صوم سے نہیں ہوتا ـ بلکہ کھانے کا جو وقت معتاد بدلا جاتا ہے دوسرے 1؎ حضرت نے یہ کام اپنے ایک خلیفہ حضرت مولانا جلیل احمد صاحب شیروانیؒ سے کرایا