ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
سے عرض کیا فرمایا ذکر جہر کرو کہنے لگے میرے شیخ نے نہیں بتایا ـ فرمایا تو ان کے پاس جاؤ میرے کیوں آئے ہو ـ پھر انہوں نے ذکر جہر کیا تو قبض جاتا رہا ـ ایضا 187 ـ فرمایا مولوی صادق الیقین صاحب کو قبض ہوا انہوں نے مجھے لکھا اور لکھا کہ میں نے ذکر بھی بڑھا دیا ہے مگرفائدہ نہیں ہوا ـ میں نے لکھا کہ بڑھانے سے ہی زیادہ قبض ہوا ہے ـ بالکل چھوڑ دو سیر و تفریح کرو دوستوں سے ملو لذیذ چیزیں کھاؤ اس سے بس قبض جاتا رہا ـ راز یہ تھا کہ کثرت مجاہدات سے طبیعت ملول ہو گئی تھی اسباب تفریح سے نشاط پیدا ہو گیا ـ پھر فرمایا کہ میں کجا اور ایسی دقیق تدبیر کجا مگر جب حق تعالی کسی کو کوئی خدمت سپرد کرتے ہیں تو اسکا فہم بھی دیتے ہیں ان ہی کی دستگیری سے سب باتیں سمجھ میں آ جاتی ہیں کوئی اپنے علم و فہم پر ناز نہ کرے اپنے علوم کو اپنا کمال نہ سمجھے ورنہ جو اہل افادہ ہیں وہ افادہ ترک کر کے دیکھ لیں کہ سب سلب ہو جاوے گا بس یہ علوم مکسوبہ نہیں موہوبہ ہیں جب تک القاء کرتے ہیں تلقی ہوتی رہتی ہے ـ اور اگر ناز کریں سب بند ہو جائے ـ مختلف سلاسل 188 ـ فرمایا نقشبندیہ ، چشتیہ وغیرہ سب نام ہیں اور حقیقت سب کی ایک ہے یعنی اولئک حزب اللہ الا ان حزب اللہ ھم المفلحون ،، نیز نقشبندیوں کا مذاق چشتی ہوتا ہے اور بعض چشتیوں کا نقشبندی ـ یہ تقسیم ایسی ہی ہے جیسے وجعلنا کم شعوبا و قبائل لتعارفوا مگر اب تو ان قیود کو ہی مقصود بالذات سمجھنے لگے ہیں ـ ایضا 189 ـ فرمایا حضرت حاجی صاحب فرماتے تھے کہ ایک قادری اور ایک چشتی لڑتے آئے تھے چشتی صاحب حضرت خواجہ معین الدینؒ کو حضرت غوث اعظمؒ پر اس طرح ترجیح دیتے تھے کہ