ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
بزرگ سے رجوع کرو تو انہوں نے اوروں سے کہا کہ یہ تو ایسا ہے جیسے کوئی اپنی بیوی سے کہہ دے کہ فلاں کی بغل میں جا بیٹھ مگر ایک صاحب نے یہ سن کر کہا کہ خدا کی قسم اگر مجھے کسی بھنگی کے سپرد کر دیں تو فورا اس سے رجوع کر لوں پھر اگر نفع نہ ہو اطلاع کروں لیکن اگر پھر بھی وہیں حکم ہو تو وہیں رہوں ـ یہ ہے فنا کی شان ـ اصلی بیعت قلبی لگاؤ کا نام ہے 23 ـ فرمایا مولانا محمد قاسم صاحب سے ایک شخص نے بیعت کی درخواست کی فرمایا کہ حضرت مولانا گنگوہی سے ہو جاؤ کچھ دنوں کے بعد پھر درخواست کی تو فرمایا کہ ہم نے تو کہا تھا کہ مولانا رشید احمد صاحب سے ہو جاؤ انہوں نے عرض کیا کہ وہاں بیعت تو کر آیا فرمانے لگے پھر کیوں درخواست کرتے ہو عرض کیا کہ وہاں تو آپ کے فرمانے سے ہو گیا آپ دس جگہ فرمائیں گے تو ہو جاؤں گا مگر اپنے دل سے تو آپ سے ہی ہوں گا آپ کریں یا نہ کریں ـ حافظ ضامن صاحب شہید کا بیعت ہونا 24 ـ فرمایا حافظ محمد ضامن صاحب اور حاجی صاحب میں یہ ٹھہرا تھا کہ دونوں ایک ہی جگہ مرید ہوں گے ـ حضرت کو یاد نہ رہا ـ جب مرید ہو چکے تو تیسرے چوتھے روز لوہاری حضرت میاں جی صاحب کی خدمت میں جایا کرتے تھے ـ حافظ صاحب نے پوچھا کہاں جایا کرتے ہو فرمایا میاں جی صاحب سے بیعت ہو گیا ہوں ـ فرمایا کیا وعدہ بھول گئے فرمایا ہاں بھول گیا اگلے روز آپ بھی گئے اور بیعت کی درخواست کی تو میاں جی صاحب نے انکار کر دیا آپ خاموش رہے ـ حالانکہ بہت تیز مزاج تھے مگر باوجود خاموشی کے دوسرے تیسرے روز برابر جاتے آخر ایک روز میاں جی صاحب نے ہی پوچھا کہ حافظ صاحب کیا اب بھی وہی خیال ہے آپ نے کہا کہ حضرت میں تو اپنے دل سے ہو ہی چکا ہوں مگر قیل وقال کو خلاف ادب سمجھ کر کچھ عرض نہیں کیا ـ فرمایا اچھا وضو کرو اور دو نفل پڑھ کر آؤ اور بیعت فرما لیا اور حاجی صاحب نے بیعت کے متعلق ایک خواب دیکھا تھا حاضر ہوئے تو میاں جی صاحب نے پوچھا کیسے آئے ہو آپ نے عرض کیا کہ کیا آپ کو