ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
سے پوچھا ہے انہوں نے یہ مطلب بتایا ہے ـ اہل اللہ میں بھی اس کی نظیر نہیں ملتی مجھے اس کے اتباع کی تو توفیق ( چونکہ درس تدریس کا اتفاق آج کل نہیں ہوتا اور جب ہوتا تھا یہی طرز سب کو مشاہدہ تھا ) نہیں ہوئی مگر پسند ضرور کرتا ہوں وصل صاحب بلگرامی نے عرض کیا کہ حضرت کے یہاں تو بہت رجوع ملتا ہے فرمایا ہاں ترجیح الراجح کا مستقل سلسلہ ہے اور مولانا انور شاہ فرماتے تھے کہ صدیوں کے بعد یہ سلسلہ ہوا ہے ـ بہشتی زیور اور ترجیح الراجح کا ایک واقعہ بیان فرما کر فرمایا کہ میں تو ہر ایک مسئلہ میں اپنا تسامح قبول کرنے کو تیار ہوں ـ چاہے ایک بچہ ہی بتا دے ـ احتیاط 36 ـ ایک لفافہ پر روشنائی گر گئی تھی تو اس پر یہ لکھ دیا " بلا قصد روشنائی گر گئی ،، اور وجہ بیان فرمائی کہ یہ اس لئے لکھ دیا کہ قلت اعتناء پر محمول نہ کریں جس کا سبب قلت احترام ہوتا ہے ـ نسبتوں کا رواج 37 ـ فرمایا آج کل نسبتوں کا بہت رواج ہو گیا ہے جیسے فاروقی ، چشتی وغیرہ مجھے تو برا معلوم ہوتا ہے چاہے نیت تفاخر کی نہ ہو مگر صورت تو ضرور ہے ـ ترک مالا یعنی 38 ـ ایک صاحب نے پوچھا کہ جذب کوئی تصوف کی اصطلاح ہے ان کو فرمایا کہ طب کی اصطلاح صرف طب کا طالب علم پوچھ سکتا ہے ـ مریض نہیں پوچھ سکتا کیا آپ تصوف کا درس لیتے ہیں آپ کو اس سے کیا فائدہ ہو گا ـ حدیث شریف میں ہے " من حسن اسلام المرء ترکہ مالا یعنیہ ،، ہر شے کے حدود ہیں ـ حدود سے آ گے نہیں بڑھنا چاہئے ـ اگر مریض ہو تو طبیب سے حال کہو جو چک ہو بتائے اس کا اتباع کر و ـ محض نقل الفاظ کے مولانا فرماتے ہیں ـ حرف درویشاں بدو زد مردوں تابہ پیش جاہلاں خواند فسوں