ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
نہیں ہوتا ـ مثنوی شریف میں ایک حکایت ہے کہ کوئی عاشق محبوب سے اپنا حال زبوں بیان کر رہا تھا کہ میں نے تمہارے عشق میں یہ یہ کیا ـ اس پر محبوب نے کہا کہ سب کچھ کیا مگر اصلی حق محبت کا ادا نہ کیا یعنی جان نہ دی یہ سن کر یہ عاشق گرا اور گرتے ہی ختم ہو گیا ـ رندی 69 ـ فرمایا مولوی بقاء اللہ صاحب وکیل قنوج والے بیان کرتے تھے کہ ایک شخص بظاہر رند تھے حضرت نے بطور جملہ معترضہ فرمایا ـ رند کہتے ہیں آزاد کو یعنی جو شخص عرفیات اور رسوم سے آزاد ہو ، عبادات اور احکام شرعیہ سے آزادی مراد نہیں ایسے لوگوں کو عرفی ملامت کی ذرا پرواہ نہیں ہوتی باقی شرعی احکام کی کامل طور پر پابندی اور پیروی کرتے ہیں ـ بہر حال وہ رند مشرب بزرگ حج کو چلے مگر اس شان سے کہ راستہ میں کہیں رقص کرنے لگتے ہیں دف بجانے لگتے عام لوگ ان کو مسخرا سمجھتے تھے ـ اسی والہانہ انداز میں مکہ معظمہ زاد اللہ شرفا پہنچ گے ـ مسجد حرام کے اینس دروازے ہیں اور بعض دروازے ایسے ہیں کہ ان کے باہر سے ہی کعبہ شریف پر نظر پڑ جاتی ہے ـ خیر معلم طواف قدوم کے لئے لے چلا جب دروازہ کے قریب پہنچے تو مطوف نے کہا دیکھو وہ ہے کعبۃ اللہ ان کی نظر جیسے ہی کعبہ شریف پر پڑی بے ساختہ یہ شعر منہ سے نکلا ؎ چورسی بکوئے دلبر بسپار جان مضطر کہ مباد بار دیگر نہ رسی بدیں تمنا اور گر کر ختم ہوئے ـ مذہب و سیاست 70 ـ آج کل ہر شے کی دو قسمیں ہیں ـ مذہبی و سیاسی ـ چنانچہ حلف بھی دو قسم کا ہے حلف مذہبی - حلف سیاسی حلف سیاسی دغا بازی اور فریب کے لئے اٹھایا جاتا ہے ـ حلف مذہبی اپنے اندر صدق و دیانت رکھتا ہے ـ اسی طرح نماز روزہ بھی مذہبی و سیاسی ہوتا ہے ـ مذہبی نماز روزہ وہ ہے جو اخلاص سے ادا کیا جائے اور سیاسی نماز روزہ وہ ہے جو محض خدا پرست عوام کو قابو میں رکھنے کے لئے عام مجلسوں میں کیا جائے ـ اس زمانہ میں سیاست نام ہے مکر فریب اور خداع کا ـ اور لطف یہ