ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
ہوئے اور اتنے بے تکلف تھے کہ خود حضرت کے پاس سہ دری میں (جس میں اب میں بیٹھتا ہوں) ایک صاحب ذکر میں مشغول تھے اور ذوق و شوق کے غلبہ میں اثنائے ذکر میں عاشقانہ اشعار بکثرت پڑھ رہے تھے ـ ہمارے بزرگوں نے اثنائے ذکر میں غلبہ شوق میں ایک دو شعر پڑھے تو ہیں مگر غلو نہیں تھا ـ غرض انہوں نے جب کثرت سے اشعار پڑھے اور مولانا یہاں پنجدرہ میں تھے ـ جہاں اب حافظ اعجاز پڑھاتے ہیں ـ یہیں سے پکار کر فرمایا کہ یہ مشاعرہ ہے یا ذکر ـ پھر فرمایا کہ میں بہت شرمندہ ہوا کہ حضرت کے ہوتے ہوئے مجھے کیا حق تھا مگر وہ بھی حضرت کے معنوی اذن سے تھا ـ موتو اقبل ان تموتوا 142 ـ ایک صاحب نے خط میں لکھا کہ میں اس حال میں ہوں کہ نہ زندہ ہوں نہ مردہ فرمایا اچھا تو ہے موتو اقبل ان تموتوا ـ کل جدید لذیذ 143 ـ فرمایا مولانا محمد قاسم صاحب امراء کو دال ساگ وغیرہ کھلاتے تھے اور غرباء کو گوشت گھی وغیرہ کسی نے سوال کیا کہ اس کی کیا وجہ ہے تو اصلی وجہ تو اور 1 ؎ تھی مزاحا فرمایا مہمان کو لذیذ کھانا کھلانا چاہئے اور کل جدید لذیذ ان کے لئے یہ جدید ہے اور ان کے لئے وہ جدید ـ پرانے حضرات 144 ـ ایک صاحب پرانے ملنے والے آئے بشیرالدین ایڈیٹر البشیر جن سے مسلک میں بہت سا اختلاف بھی تھا مگر پھر بھی ان سے خوب بشاشت کے ساتھ باتیں ہوئیں ـ پھر اس پر فرمایا کہ پہلے زمانہ میں لوگوں کی زبان میں ادب نہ تھا مگر دل میں تھا ـ اور اب زبان میں تو ہے دل میں میں نہیں ؎ 1؎ کہ غرباء محبوب ہیں امراء نہیں یہاں تک کہ خود حضورؐ نے ایک دعا کی ہے " اللھم احینی مسکینا وامتی مسکینا واحشرنی فی زمرۃ المساکین ،، 12 جامع