ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
پست ہو گئے تھے اور ان کی سطوت و شوکت ٹوٹ گئی تھی ـ تو اب غور کیجئے کیا یہ نصرت مادی ترقی کا نتیجہ تھی یا ایمان و اخلاص کی برکت تھی ـ اسی سلسلہ میں فرمایا اللہ تعالی کی ایک ایسی بھی فوج ہے یعنی فرشتے ـ جس کو نہ گھوڑوں کی حاجت ہوتی ہے نہ اسلحہ کی ضرورت نہ رسد کی محتاج ہوتی ہے نہ کمک کی منتظر ـ اللہ تعالی جب چاہتے ہیں اس فوج ظفر موج کے ذریعہ سے مسلمانوں کی نصرف فرما کر ظفر مندی کا تاج ان کے سر پر رکھ دیتے ہیں اور اس فوج کے ذریعہ سے نصرت اب بھی ہوتی ہے اور بہت مرتبہ اس کا ظہور ہوا ہے ـ ابھی تھوڑا ہی عرٖصہ گزرا کہ لاکھ سے زیادہ تعداد میں ہندوؤں نے ضلع اعظم گڑھ میں مٹھی بھر مسلمانوں پر حلمہ کر دیا تھا اور اللہ تعالی نے اس نا گہانی معرکہ میں مسلمانوں کو خاطر خواہ کامیابی عطا فرمائی تھی ـ بعض لوگوں نے بیان کیا کہ مقابلہ کے وقت جہاں تک نظر جاتی تھی سبز پوش مسلح مسلمان ہی نظر آتے تھے یہ سبز پوش لوگ غالبا فرشتے تھے اللہ تعالی نے اپنے فضل و کرم سے ملائکہ کی جماعت کو اپنے خاص بندوں کی حفاظت کے لئے بھیجا اور ان کو صرف کفار پر ظاہر کر دیا مسلمانوں سے پوشیدہ رکھا تاکہ وہ پوری ہمت سے جدوجہد کو جاری رکھیں اور ان کی شان توکل میں کمی نہ آنے پائے اور پھر آخرت میں اجر جزیل حاصل کریں اسی سلسلہ میں فرمایا نزول ملائکہ کا مدار تقوی پر ہے چنانچہ ارشاد ہے ان تصبروا وتتقوا ویاتو کم من فورھم ھذا یمدد کم ربکم بخمسۃ الاف من المکئکۃ مسومین ،، یعنی اے مسلمانو اگر تم کفار کے مقابلہ میں استقلال سے کام لو گے اور متقی بنے رہو گے اور وہ تم پر ایک دم ٹوٹ پڑیں گے تو تمہارا پرودرگار تمہاری امداد پانچ ہزار خاص وضع کے فرشتوں سے فرمائے گا ـ ،، 12 ـ جامع) آج کل لوگوں نے تقوی کو بے کار سمجھ رکھا ہے اور کہتے ہیں کہ تقوی اور فتح میں کیا مناسبت ؟ حالانکہ مناسبت بالکل ظاہر ہے کہ تقوی کی وجہ سے آسمانی نصرت شامل ہوتی ہے ـ جو واحد ذریعہ کامیابی کا ہے ـ 12 جامع دنیا کی ترقی سے بہت تعلق ہے 106 ـ فرمایا اس زمانہ کو نو تعلیم یافتہ لوگ کہتے ہیں کہ دین کو ظاہری ترقی سے کیا تعلق ہے گویا با