ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(53) اوقات سالک کا نفس شیخ کی ہدایات میں وساوس اور الجھن پیدا کرتا ہے جو عقل و عشق کے مغلوب ہونے کی دلیل ہے مگر اس پر عمل نہ کرنا چاہئے آخر میں اس کا جوش منقطع ہو جاتا ہے ـ ص 41 (54) تیمم یا کسی رخصت پر عمل کرنے سے اگرچہ نفس مطمئن نہ ہو مگر عقلا فتوی پر عمل کرنے سے تنگی نہ ہو نا چاہئے ـ ایضا (55) جناب باری تعالی کے لئے مقام ادب کے لحاظ سے تم یا آپ کا استعمال بلا خوف کرنا چاہئے ـ ایضا (56) سینے سے عطا کرنے کے معنے یہ ہیں کہ دل سے تعلیم اور شفقت سے خیال اور محبت سے دعا کرے ـ ایضا (57) مبتدی کو تفصیل احوال کے در پے نہ ہونا چاہئے ـ کام کرنا چاہئے ـ ص 42 (58) دعا سے پہلے امنگ اور عین وقت پر سکون کے مختلف اسباب ہوتے ہیں ـ ایضا (1) صفت شوق (2) غلبہ ہیبت (3) غلبہ تفویض (4) غلبہ فناء (5) غلبہ توحید کہ غیر حق کا سوال کیوں کیا جائے (6) غلبہ حیرت کہ کیا مانگوں کیا نہ مانگوں ـ ان امور کا ادراک وجدان سے ہوتا ہے ـ ایضا (59) کبھی ذاکر کو غلبہ فنا کی وجہ سے اپنے وجود کی بھی خبر نہیں ہوتی ـ ایضا (60) بلا قصد وساوس کی مثال ایسی ہے کہ جس طرح انسان کو ایک چیز کے دیکھنے میں اطراف کی چیزیں بلا قصد ںظر آتی ہیں جس پر ملامت نہیں ہے ـ ایضا (61) ذکر میں کندھے پر ثقل اور قلب میں لذت کا محسوس ہونا سرایت ذکر کی علامت ہے ـ ص 43 (62) جو چیزیں بلا توجہ بھی جاری رہتی ہیں اس میں وساوس کا ہجوم ہوتا ہے جیسے نماز و ذکر بخلاف کتب بینی کے ـ ایضا (63) لذت طاعات پر شکر کرنا چاہئے ـ ایضا (64) اعمال میں کوتاہی کا خیال عین مطلوب ہے ـ ص 44 (65) مجاہدہ تین جزو پر مرکب ہے (1) معمولات پر مداومت (2) مواعظ کا التزام مطالعہ (3) طاعت و معاصی میں ہمت و قصد سے کام لینا کوتاہی پر تدارک کرنا اور کیفیات کا انتظار نہ کرنا ـ ایضا (66) تحمل سے زیادہ محنت کرنے سے گرانی اور پھر افسردگی یا الجھن پیدا ہوتی ہے ـ ص 45