ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(35) بار بار توبہ کرنے میں اگرچہ شرم آئے مگر اس کی پروا نہ کرے ـ ص 33 (36) شیخ کامل جاہل سے بیعت شکنی واجب ہے ـ ص 34 (37) سلسلہ تعلیم سے پہلے قصدا السبیل کو غور سے پڑھ کر کام شروع کرے اور پھر اطلاع دے ـ ص 34 (38) انوار نا سوتی ہوں یا ملکوتی دونوں نافع ہیں مگر التفات مضر ہے ـ ص 35 ( 39) حوائج کے لئے بجائے وظیفہ کے دعا پر اکتفا کرنا عین خلوص ہے ـ ایضا (40) اذا ثم فقر اللہ کا مرجع ضمیر تمام فقر بمعنی ما علیہ التمام ہے یعنی فقر کا مقصود مرجع حق تعالی ہیں ـ ایضا (41) دلائل الخیرات کے بعض صیغوں کے منقول ہونے میں شبہ ہے اس لئے اس کی تلاوت میں جتنا وقت صرف ہو بجائے اس اور درود شریف کے منقول صیغہ کا ورد افضل ہو گا ـ ص 36 ( 42) امور دنیویہ کے اشٖغال میں اگر حضوری نہ رہے کہ کوئی حرج نہیں ہے کہ طبعی بات ہے ـ ص 38 (43) اپنے احسان کے یاد رہنے یا مخالف طبع شخص سے تنفر ہو جانے میں کوئی ، حرج نہیں ہے اگر مقتضا پر عمل نہ ہو ـ ایضا (44) ایک کا مراقبہ دوسرے کے لئے نافع نہیں ـ ص 39 (45) خواب میں شیخ کی زیارت نہ ہونا محرومی نہیں ہے ـ ایضا (46) نماز میں جس تصور سے جمعیت ہو اس کو اختیار کیا جائے خواہ تصور ذات کا ہو یا کلام اللہ کا ہو ـ ایضا (47) دوزخ و بہشت سے استغفار کا مدعی خود پسند ہے جس کا علاج فنا ہے ـ ایضا (48) طالب کو اہل اللہ کی صحبت مفید ہے مگر تعلیم ایک ہی سے حاصل کرنا چاہئے ـ ایضا (49) تسبیح کا بلا خیال شمار رکھنا مفید ہے ـ ص 40 (50) نفس کی موافقت با جازت شرع حجاب نہیں ہے ـ ایضا (51) اپنی کسی بہتر حالت پر نظر کرنا بھی اپنی صفت ہستی پر نظر کرنا ہے جو سالک کے لئے مضر ہے ـ ایضا (52) ابتداء میں سالک کو محویت کا غلبہ ہوتا ہے اور انتہا میں اس میں کمی محسوس ہوتی ہے ـ یہ آخر الذکر معتبر ہے اگر اعمال میں کمی نہ ہو ـ ص 40