ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
تصرف کریں ان پر کچھ اعتراض نہیں ہو سکتا ہے ـ ایضا (17) ذکر میں بلا قصد گریہ طاری ہونا علامت محبت ہے ـ ص 11 (18) خوف کے لئے رونا لازم نہیں ہے فکر لازم ہے ـ (19) اگر ذات خدا وندی کا تصور نہ جم سکے تو ذکر کے وقت قلب پر توجہ رکھے اور قلب پر انوار خدا وندی کا نزول مثل بارش کے تصور کرے ـ ص 12 (20) تنگدست کا عزم ادا بھی فی الآخرت مثلا ادا ہے ـ ص 15 (21) قلب میں حق تعالی کے تشریف فرما ہونے کا تصور جمنا اور دل کے انوار وغیرہ کو غیر اللہ سمجھنا یہ غلبہ معیت کا ہے ـ ص 21 (22) حضورؐ کا بیداری میں دیکھنا صورت مثالیہ ہے حقیقت نہیں ہے اور نہ اس کو اکتساب میں دخل ہے اور نہ کمال قرب اس میں منحصر ہے ـ ایضا (23) خدا وند تعالی کا تصور سب کو بوجہ ہوتا ہے مگر اس میں بھی تفاوت ہے کہ کسی کو اس وجہ کی کنہ منکشف ہوتی ہے اور بعض کو اس وجہ کی بھی وجہ ہی مدرک ہوتی ہے ـ ص 17 (24) جس کام میں مشغولی دلچسپی کے ساتھ دائمی یا غلبہ سے ہوا اس کو انہماک کہتے ہیں ـ ایضا (25) اپنے سلسلہ کے بزرگوں کو ایک بار سورہ یسین شریف پڑھ کر بخشنا چاہئے ـ ص 19 (26) ہر غیبت پر صلوۃ توبہ کا التزام اس کا علاج ہے ـ ص 20 (27) وجود حق تعالی میں شیطانی وسوسہ اور اس کے زوال سے یہ فائدہ ہے کہ اس شخص کو موت کے وقت یہ وسوسہ نقصان نہ پہنچا ئے گا ـ ص 21 (28) جو حالت بلا قصد طاری ہو جائے وہ ترقی ہے اگرچہ سابق حالت میں اس سے بہتر ہو ـ ص 22 (29) ذکر کے وقت گناہوں کا تصور کرنا ایک گونہ حجاب ہے ـ اگر بلا قصد آ ئے تو استغفار کر کے ذکر میں مشغول ہو جائے ـ ص 28 (30) دوسروں کی تواضع یا مسکنت دیکھ کر اپنے عجز و انکسار کو کبر شمار کرنا اثر تواضع ہے ـ ایضا (31) غیر اختیاری معصیت کی خواہش سے اگر لذت حاصل نہ کی جائے تو کوئی گناہ نہیں ہے ـ ص 29 (32) استحضار عقاب و دعا و التجا سے تقاضائے معصیت کمزور ہو جاتا ہے ـ ایضا (33) کثرت تلاوت سے بلا رد ہوتی ہے ـ ص 31 (34) صرف برکات پر قناعت نہ چاہئے عمل بھی ضروری ہے ـ ایضا