ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
رہے ـ ص 77 (163) کبر کی شناخت یہ ہے کہ اگر کوئی تعظیم نہ کرے تو غصہ آ ئے اور اس کے در پے ہو جائے ـ ایضا (164) کبھی اصلاح کی فکر و تشویش بھی نافع ہوتی ہے ـ ص 78 (165) نفع رسانی سے نا امید نہ ہونا چاہئے اگرچہ کم ہو ـ ایضا (166) جملہ احوالہ میں حضوری رہنا یہی وصول الی ا لمسمی ہے ـ ص 79 (167) کوتاہی پر استغفار بھی مشاہدہ کا ایک جزو ہے ـ ص 81 (168) اجازت خلافت پر ندامت کمالات سے ہے ـ کیونکہ تواضع ہے ـ ایضا (169) اگر اوقات کو منضبط کیا جائے تو اشغال میں مزاحمت نہیں ہوتی ہے ـ ص 82 (170) دنیاوی امور میں وقت اور دینی امور میں اس کا عدم اس لئے ہوتا ہے کہ دنیا میں غم کا رونا ہے اور دین میں غم ہی کیا ہوتا ہے ـ ایضا (171) ذکر میں اشعار پڑھنے کا مضائقہ نہیں مگر کثرت نہ ہو ـ ایضا (172) بعض لوگوں کو امربالمعروف سے ضرر ہوتا ہے جس کو مبصر شیخ بتا سکتا ہے ـ ص 90 (173) بعض لوگوں کو ازالہ رذیلہ کے لئے علمی علاج ہی کافی ہے ـ ص 91 (174) اگر توبہ سے بوجہ شدت حیا و ندامت انقباض ہو تو چند بار بتکلف توبہ کرنے سے یہ مرض جاتا رہے گا ـ ایضا (175) پاس انفاس کی حقیقت یہ ہے کہ کوئی وقت ذکر سے خالی نہ ہ وجس کا طریقہ معروف ہے مگر تجربہ سے ذکر لسانی زیادہ نافع ہے ـ ایضا (176) سلطان الاذکار کی حقیقت آثار ذکر کا غلبہ ہے اور اس کا طریقہ اصل میں کثرت ذکر مع الاستحضار ہے اور سہولت کے لئے مشائخ نے جو طریقہ لکھا ہے وہ ضیاء القلوب میں موجود ہے اور پھر مجازا اس کا طلاق خود طریق پر بھی ہونے لگا ـ ص 92 (177) اگر کسی کے لئے امامت صلوۃ مناسب نہ ہو تو انکار کر دے یا عارضی طور پر تا انتظام ثانی قبول کرے ـ ایضا (178) ذکر کے آثار کا احیانا احساس نہیں ہوتا ہے اس کا امتحان یہ ہے کہ معاملات حلال و حرام حرص و شہوات کے مواقع میں اندازہ کرے ـ ایضا (179) طبعی محبت میں اسباب طبیعیہ کے تبدل سے کمی و زیادتی ہوتی رہتی ہے بخلاف عقلی محبت کے اور اس کا انسان مکلف ہے ـ ص 93