ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(180) اللہ والوں کی محبت اللہ ہی کی محبت ہے مگر مخلوق و خالق کی محبت کے الوان مختلف ہوتے ہیں اللہ اکثر لوگ پہلی ہی محبت کو محبت سمجھتے ہیں اور محبت کا ادراک نہیں ہوتا ہے ـ ص 94 (181) صرف کتابوں کے مطالعہ سے مقصود کی تحقیقی نہیں ہوتی ہے اس کے لئے صحبت کی ضرورت ہے ـ ص 96 (82) حدیث ( لا یقص الا امیر اوما مور اومختال ) ان امور سے مراد یہ ہے کہ جس کو امیر نے خدمت وعظ کے لئے مقرر کیا ہو اور جہاں امیر نہ ہو وہاں عامہ مسلمین جن میں اہل حل وعقد ہی ہوں ـ قائم مقام امیر ہیں ـ ایضا (183) صاحب کمال کو ہر وقت ترساں و لرزا رہنا چاہئے ہر وقت خیال رکھے کہ رزائل کا کہیں عود تو نہیں ہوا اور صفات حاصلہ کی ترقی میں کوشاں رہے ـ ص 97 (184) مکروہات کے ارتکاب سے ہر وقت خائف رہنا گو زیادتی صوم و صلوۃ میں نہ ہو مذاق قلندری کہلاتا ہے ـ ایضا (185) احباب سے بوجہ ضرر اختلاط نہ کرنا کبر نہیں ہے کیونکہ اس میں تحقیر فعل کی ہے نہ فاعل کی ـ ص 98 (186) بعض لوگوں کے لئے مشغلہ طب مضر ہے ـ ایضا (187) کسی کے روبرو کسی کے مشغلہ میں دل لگنا ریا نہیں ہے کیونکہ قصدا نہیں ہے ـ ص 98 (188) اگر ایک عبادت نافلہ کی زیادتی سے کسی دوسرے ورد میں کمی ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے ـ ص 99 (189) فجار و فساق سے نفرت کے ساتھ حسن ظن جمع ہو سکتا ہے جیسے کوئی حسین آدمی اپنے منہ پر سیاہی مل لے ـ تو اس کو اچھا اور سیاہی کو برا کہا جاتا ہے اور برتاؤ میں مبتدی کو مناسب ہے کہ ان لوگوں سے نرم برتاؤ کرے مقام تحقیق پر پہنچنے کے بعد ہر ایک کا حق ادا کر سکتا ہے ـ ص 100 (190) مبتدی کو ابتداء احیاء العلوم کے صرف منجیات کا مطالعہ کرنا چاہئے ـ ص 101 (191) کسی خیر کا اثر جب کہ وہ باطن پر ہو تو اصطلاح میں اس کو بسط کہتے ہیں اور مصیبت کے اثر کو اگر باطن پر ہو تو قبض کہتے ہیں ـ ص 103 (192) اشراف مطلق انتظار یعنی حصول کے احتمال کو نہیں کہتے ہیں بلکہ خاص اس انتظار کو کہتے ہیں کہ اگر نہ ملے تو قلب میں کدورت ہو اور اس پر غصہ آ ئے اور اس درجہ کا اشراف بھی اہل توکل کیلئے مذموم ہے اور اہل حرفہ مثلا طبیب و غیرہ کے لئے مذموم نہیں ـ ص 104