ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(66) اپنے اعضاء کو بوسہ دینا اور دوسروں کو بوسہ دینے کی خواہش دینا اور اسباب سے نظر اٹھ جانا غلبہ توحید کی علامت ہے ـ ص 81 ، 82 (67) لا الہ میں نفی کا تصور اور الا اللہ میں اثبات کا تصور جیسا کہ بعض کتب مشہورہ میں مندرج ہے اکثر طبائع میں اس کا التزام تشویش کا باعث ہوتا ہے ـ ص 83 (68) سنت کے موافق کام ہونے سے بشاشت ہونا اور خلاف سنت سے مکدر ہونا عین مقصود ہے ـ ص 85 (69) ہاتھ پاؤں کا سرد اور بے حس ہونا ، طاقت کا سلب ہونا ، سانس کا مشکل سے آنا اگر کوئی مرض نہ ہو تو یہ سب سلطان الاذکار کے آثار ہیں ـ ص 86 (70) شوق میں گریہ و محبت کا ہجوم ہوتا ہے انس میں اعتدال رہتا ہے ـ ص 87 (71) کسی علاج کو روز مرہ کرنے سے اس کی تاثیر میں کمی ہو جاتی ہے لہذا جب مرض کا غلبہ ہوا اس کا علاج کر لیا ورنہ نہیں ـ ص 89 (72) خواب و مناجات کو مقاصد میں کوئی دخل نہیں ہے ـ ص 91 (73) ذکر کرتے وقت معاصی کے تذکر سے لفظ اللہ کا تلفظ بمشکل ادا ہونا کمال توبہ کی علامت سے ہے ـ ص 94 (74) اگر غلطی کا اعلان ہو جائے تو اصلاح کا بھی اعلان کرنا چاہئے ـ (75) اصل شکر یہ ہے کہ وضوح حق کے بعد اپنے قول یا فعل سابق پر اصرار یا تاویل اور حلیہ نہ کیا جائے ـ ص 96 (76) اجتہادیات میں دوسرے مقابل پر طعن یا اس کو یقینا خلاف حق نہ کہنا چاہئے ـ ص 99 (77) جس شخص سے اللہ کے لئے تعلق ہو اور کوئی دنیاوی غرض نہ ہو تو اس کو خوش کرنا ریا نہیں ہے ـ 101 (78) تمام مجاہدات کا دارومدار ہمت پر ہے ـ ص 102 (79) کسی خاص موقعہ پر محبت کا زیادہ ہونا پہلی محبت کی قلت کی دلیل نہیں ہے ـ ص 102 (80) ذاکر کو جاڑوں میں پسینہ آنا کبھی وارد کی قوت کبھی بدن کا ضعف کبھی یہ دونوں چیزیں اس کا سبب ہوتی ہیں ـ ایضا (81) طالب کو چند روز تک شیخ کی باتوں کو سنکر غور کرنا چاہئے اور سوال و جواب نہ کرنا چاہئے ـ ص 106 (82) غیر عالم کو قصص الانبیاء خلاصۃ الانبیاء تذکرۃ اولیاء کا خود دیکھنا مناسب نہیں