ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
ورنہ مسنون یہ ہے کہ کوئی سورت معین نہ کرے ـ ص 55 (2 ـ) ہر شخص کا مجاہدہ اس کی طاقت و استعداد کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے اور اسی میں اس کی کامیابی ہے ـ ص 56 (53) جوانی کے بعد بڑھاپا اور کمزوری طاری ہونے کا ایک راز یہ بھی ہے کہ روح کو نکلنے میں سہولت ہو اور جن کو اس زمانہ میں بھی تکلیف ہوتی ہے وہ محض اظہار قدرت ہے ـ ص 57 (54) مریض بہ نسبت صحیح کے مقصود سے زیادہ قریب ہے ـ ص 58 (55) اپنی اصلاح پر ناز نہ کرنا چاہئے اور نہ اکتفاء ورنہ شیطان بے فکر کر کے سب اوقات کی کسر نکال لیتا ہے ـ ص 60 (56) اسماء بدریین کا کسی غرض دینی کے لئے پڑھنا بھی موجب ثواب ہے ـ ص 61 (57) لا الہ کی کشش میں اپنی شکل کا سامنا ہونا اور ( ہو ) کی کشش پر فنا ہو جانا ذکر کے احوال میں سے ہے جو محمود ہے مگر وہ مقصود نہیں ہے ـ ص 62 (58) مبتدی کے لئے وعظ و نصیحت کرنا خطرناک ہے پہلے اس کو اپنی اصلاح کرنی چاہئے ـ ص 63 (59) منتہی پر کبھی زوائل کا غلبہ ہونے لگتا ہے تو ان کے لئے مجاہدہ ثانیہ کی ضرورت ہوتی ہے ـ وہ مجاہدہ یہ ہے کہ ان امور کی طرف علما یا عملا مطلقا التفات نہ کیا جائے اور ذکر کی طرف توجہ رکھی جائے ـ ص 66 (60) ناک کی سوراخ میں حرکت یا یہ محسوس ہونا کہ ناک سے خون بہہ رہا ہے اور چھن چھن کی آواز کا سننا یہ سب سلطان الاذکار کے آثار ہیں ـ ایضا (61) حزب البحر کے ورد سے اگر رضائے حق مقصود ہو تو زکوۃ کی ضرورت نہیں ہے ـ ایضا (62) ایک وقت معین تک اپنے عیبوں کو سوچنا اور زبان سے خود کو بیوقوف و نالائق کہنا اصلاح کے لئے اکسیر ہے ـ ص 67 (63) بچوں کو حد سے زیادہ تادیب مضر ہے ـ ص 72 (64) پان و تمباکو حقہ و سگریٹ یہ تینوں ایک ہی درجہ میں ہیں ضرورت میں مباح اور بلا ضرورت مکروہ ہے ـ مگر پان و تمباکو مناسب ہے کیونکہ وضع اہل علم کے خلاف نہیں ہے اور حقہ و سگریٹ دراصل فساق یا کفار کی اصل عادت ہے ـ ص 74 (65) وساوس کو دل سے برا سمجھنا کافی ہے اس کی حسرت و غم میں مشغول ہونا مضر ہے ـ ص 76