ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(177) سالک پر ہیبت سے اپنا ارتداد یا کفر کا شبہ ہونا علامت خشیت سے ہے ـ ایضا (178) اگر بد نظری کی شکایت ہو تو یہ سوچے کہ اللہ تعالی دیکھ رہا ہے اور یہ بھی خیال رہے کہ اگر تیرا بزرگ استاد ، یا باپ ، پیر ایسی حالت میں دیکھ رہا ہو تو شرما جائے گا ـ کیا تجھ کو خدا سے حیا نہیں آتی ہے ـ 238 (179) شیخ سے زمانہ بعد میں شوق کا غلبہ ہوتا ہے اس لئے شورش ہوتی ہے اور قرب میں انس رہتا ہے اس لئے سکون ہوتا ہے ـ ایضا (180) کسی حالت پر قائم نہ رہنا یہ اسماء متقابلہ کی تجلی ہے ـ ایضا (181) قرب مقصود کے بعد احوال کی تمنا تنزل ہے ـ ص 239 (182) مبتدی کو قبل از تکمیل امر بالمعروف مناسب نہیں ہے اور اسی وجہ سے آیات قتال کے نزول میں تاخیر ہوئی ـ ص 240 (183) الحیاء الایمان یہ عجز نہیں ہے بلکہ مشابہ عجز ہے کہ با وصف قدرت بوجہ غلبہ حیارک کر بولتا ہے کہ کوئی کلمہ خلاف رضا صادر نہ ہو اور کبھی عجز اس وجہ سے ہوتا ہے کہ بوجہ غلبہ التفات الی الحق علوم اصطلاحیہ سے ذہول ہونے لگتا ہے اور ایک عجز کی منتہی غیر مغلوب الحال کو ہوتی ہے کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ اصل مقصود انسان کا یہ ہے کہ ذکر میں مشغول رہے اور کلام مقصود نہیں ہے ایسی حالت میں جب کلام میں مشغول ہو گا تو اچاٹ دل سے ہو گا اور اس وقت بھی اس کو ذکر کی طرف کشش ہو گی اگر ایسے شخص کو عی نہ ہو تو اس کا سبب حال غلبہ ہے ـ اس کے متعلق ص 248 بھی پڑھا جائے ـ ص 242 (184) مسجد میں جا کر جوتے سیدھے کرنا اور پانی لوٹوں میں بھرنا اور موقعہ ہو تو جھاڑو دینا اس میں کبر کا علاج ہے ـ ص 243 (185) اگر باوجود غلبہ حال کے اس پر عمل نہ کرے اور تقوی اور تورع کا خیال رکھے تو یہ کمال و مجاہدہ عظمیہ ہے ورنہ کم ہمتی ہے ـ ص 244 (186) بلا اجازت شیخ امر بالمعروف نہ کرے ـ ص 245 (187) بعض اوقات قرب مقصود بعد کی صورت میں ہوتا ہے ـ ص 246 (188) بعض کا اصلاح نفس کی غرض سے کسی امر منکر کا عزم بھی کافی ہو جاتا ہے ـ ایضا (189) حصول نسبت کی دعا میں مطلوب ہے ـ ص 247 (190) ثمرات پر نظر نہ ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے انتظار میں نہ رہے ورنہ دعا میں تو کوئی حرج نہیں ہے ـ ایضا