ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(163) اعمال میں بلا عذر خلل کا اگر تدارک نہ کیا جائے تو پھر کوتاہیوں پر تاسف جاتا رہتا ہے ـ ایضا (164) اگر کسی سے خشونت ہو جائے تو دوسرے وقت معافی مانگنے سے کج خلقی میں اعتدال ہو جائے گا ـ ص 218 (165) مواعظ کا کثرت اور غور سے دیکھنا یکسوئی اور اصلاح کے لئے مفید ہے ـ ص 219 (گناہوں پر اگر طبعی شرمندگی نہ ہو تو عقلی کافی ہے اسی طرح طبعی امید کے ساتھ خوف عقلی ہو تو کوئی ہرج نہیں ـ ص 221 (167) رضا بالقضاء اور الدعاء یر والقضاء میں تعارض نہیں ہے کیونکہ دعاء سے صورت بلا کا دفع مقصود ہے نہ رحمت کا ـ اور رحمت صورت بلا میں منحصر نہیں اور جب وہ صورت دفع نہ ہو اس پر راضی رہے ـ ص 225 (168) ریاضت کے ساتھ اصول طریق کی واقفیت بھی ضروری ہے جو وقتا فوقتا شیخ کو اطلاع کرنے سے ہوتی ہے ـ ایضا (169) بوقت تہجد اگر بلا اختیار اہلیہ کی طرف میلان ہو تو حرج نہیں ہے ـ ص 226 (170) کسی ذاکر کی آواز سے آواز ملا کر ذکر کرنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ اس کو اطلاع نہ ہو ـ ایضا (171) اگر سالک کو ایسی حالت پیش آئے کہ اظہار احوال کے لئے الفاظ نہ مل سکیں تو یہ اس کے احوال کے واقعی ہونے کی دلیل ہے جن کو الفاظ میں ادا نہیں کر سکتا ـ ص 227 (172) شیخ کی مختلف نسبتوں سے مختلف فیوض ہوتے ہیں جس کا ادراک اس کی خاص شان سے ہوتا ہے ـ ص 228 (173) واردات قلب پر اس وقت عمل کرنا چاہئے جب کہ اس کا ورد بار بار ہو ایک بار ہو تو قوت کے ساتھ ہو ـ ایضا (174) مستحبات کے لئے تحمل سے زیادہ مشقت و تعب برداشت کرنا مناسب نہیں ہے ـ ص 232 (175) نماز میں مقتدی کی رعایت غیر اللہ کی رعائیت نہیں ہے بلکہ حکم الہی کی رعایت ہے ـ ص 234 (176) خطبہ جمعہ و وعظ میں اگر ذکر قلبی باعث سکون ہو تو اس کا شغل مخل نہیں ہے ـ مگر زبان سے حرکت نہ کرے ـ ص 236