ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(124) خلوت میں جلوت کا تکدر رفع ہونے سے خلوت میں تقلیل نہ کی جائے ـ ص 188 (125) ہدیۃ شیخ میں اگر تکلف ہو تو بار نہ اٹھایا جائے ـ ص 190 (126) ہیت و انس احوال محمود سے ہے لیکن مقصود اس سے آ گے ہے ـ ص 193 (127) تجلی خاص کا نزول ملاحظہ ہو ـ ایضا (128) فراق میں اگر رضائے محبوب ہے تو وہ وصل سے افضل ہے ـ ایضا (129) اس عالم میں مقصود عمل ہے اور عالم آخرت میں کیفیت مع الثمرات مطلوب ہے ـ ص 149 (130) ذکر لسانی مع توجہ قلب محض ذکر قلبی سے افضل ہے کیونکہ توجہ قلب میں تھوڑے عرصہ کے بعد اس سے ذہول ہو جاتا ہے اور مشاغل اس کو برعم خود مستحضر سمجھتا ہے ـ ص 195 (131) اہل دل کی صحبت قرب و سکون کا باعث ہے ـ ص 196 (132) غلبہ تواضع و فنا میں کتے کا بچہ بھی اچھا محسوس ہوتا ہے ـ ص 198 (133) غلبہ فنا میں غیر کا ادنی شائبہ بھی منقطع ہو جاتا ہے ـ ایضا (134) جس پر قرۃ عینی فے الصلوۃ کا ظہور ہوتا ہے ـ نماز میں تسلی ہونے لگتی ہے ـ ایضا (135) گویا دحق تعالی کا موجود ہونا اور ایک روشنی مثل آفتاب کے ہلکے ابر میں ںظر آنا تجلی ہے مثال اقرب میں ـ ص 199 (136) عزم ادائی حقوق اہل دین و غیر اہل دین کی صورت ملاحظہ ہو ـ ایضا (137) اصلاح عمل کی صورت ملاحظہ وہ ـ ص 199 (138) رضائے مسنون یہ ہے کہ طلب رضائے کامل کے ساتھ دوزخ سے پناہ مانگی جائے ـ ایضا (139) احوال اعمال سے متاخر ہیں ـ ص 200 (140) ورد کے یاد آںے پر پھر شروع کرنا یہ بھی حکم دوام میں ہے اور رضائے حق ہے ـ ص 201 (141) کسی مجمع اور ریا کے خیال سے ورد کا ترک کرنا جائز نہیں ہے ـ ایضا (142) من لا ورد لہ لا وارد لہ یعنی جو ورد نہیں کرتا اس پر وارد نہیں طاری ہوتا ہے ـ ص 203 (143) اتباع سنت کا خیال ہونا نزول کے آثار سے ہے جو عروج سے افضل ہے ـ ص 204