ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(34) بعض امور کی اصلاح بغیر شیخ کے جسمانی تادیب کے نہیں ہوتی ہے ـ ص 106 (35) کسی سخت بات پر ضبط کی اس وجہ سے فضیلت ہے کہ اس سے طبیعت متردد رہتی ہے ـ ایضا (36) تمام عبادات میں حق تعالی کا تصور باندھنا چاہئے اور اگر یہ نہ ہو سکے تو الفاظ کا ـ ایضا (37) مقتدی سری نماز میں اگر ذکر قلبی کرے تو بہتر ہے ـ ص 107 (38) اتباع شریعت کے ہوتے ہوئے سب حالات نورانی ہیں اگرچہ ظاہرا ظلما فی ہوں اور اتباع کی کمی پر سب احوال ظلمانی ہیں اگرچہ دیکھنے میں نورانی ہیں 108 (39) آجکل حبس دم مناسب نہیں ہے ـ ص 110 (40) ذکر میں سر کے جھٹکے کو کوئی دخل نہیں ہے اور طبیعت کے جوش میں روکنے کی بھی ضرورت نہیں ہے ـ ایضا (41) نا جائز ملازمت جب تک جائز کا انتظام نہ ہو ترک نہ کرے ـ ص 111 (42) مبتدی جن امور پر بمشکل قابو پاتا ہے منتہی اسی پر آسانی سے قابو پا لیتا ہے ـ ص 113 (43) شیخ کو بیعت اس شخص سے لینی چاہئے جس پر دل کو اطمینان ہو ـ ص 114 (44) بی بی سے ملاعبت حقوق باطن مضر نہیں ہے حق تعالی کی طرف التفات عقلی کافی ہے مگر ملاعبت میں اعتدال ملحوظ رہے ـ ص 115 (45) کافر کو خود سے بہتر اور خود کو نا قدر شناس نعمت الہی سمجھنا نیستی و فنا کی علامت ہے ـ ایضا (46) شیخ کو کسی حال کے نہ ہونے کی اطلاع دینا بھی نافع ہے ـ ص 116 (47) کسی امر کا تخیل بھی زینہ مقصود ہے ـ ص 117 (48) واردات کا ضبط کرنا ان کے حقوق کا ضائع کرنا ہے ـ ایضا (49) جاہ پسندی کا خیال اگر ضعیف بھی ہو تو قابل علاج ہے وقت پر ایسی بات اختیار کرنا جو نفس پر شاق ہو مگر عرفا زیادہ بری نہ ہو اس کا علاج ہے ـ ص 118 (50) شیخ کے متعلق یہ عقیدہ رکھنا چاہئے کہ میرے حق میں اس سے زیادہ نافع اور میسر نہ ہو گا ـ باقی بزرگی و کرامت اس کا علم اللہ کو ہے ـ ص 119 (51) گفتگو میں جوش مناسب نہیں ہے ہر وقت ہوش سے کام لینا چاہئے ـ ص 120 (52) یا رب انت مقصودی ترک الدنیا والآخرہ اس کے پڑھنے کا ہر شخص اہل نہیں ہے ـ ایضا (53) مقامات انبیاء پر غیر نبی کو رسوخ نہیں ہو سکتا مگر وہاں سے گذر سکتا ہے ـ ص 121