ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(18) جنت کا مشاہدہ کرنا اور دنیا سے کنارہ کشی اور موت کی تکلیف کو فراموش کرنا ایک بلند مقام کی علامتیں ہیں ـ ص 95 (19) جس کو اتباع سنت کا ذوق میسر ہوتا ہے ـ اس کے نزدیک تمام احوال و لطائف کی کوئی وقعت نہیں رہتی ـ ص 96 (20) روضہ مبارک کے نقشہ کو بوسہ دینا خلاف سنت ہے ـ ایضا (21) نشر الطیب کا پڑھنا طاعون کا علاج ہے ـ ایضا (22) اگر سفر میں تہجد کا موقع نہ ملے تو تیمم کر کے صرف ذکر ہی کر لینا موجب برکت ہے ـ ص 97 (23) ایصال ثواب بزرگان میں صرف ثواب کی نیت ہونا چاہئے کوئی اور دینی یا دنیوی تفع کا خیال نہ کرے ـ اس مسئلہ کی بحث تمتہ شانیہ امداد الفتاوی 31 ـ 32 ھ ص 8 تا 12 میں ملاحظہ ہو ـ ایضا (24) اکابر پر بھی کوئی کیفیت دائمی نہیں رہتی ہے ـ ص 99 (25) بلا مشورہ شیخ کوئی شغل نہ کرنا چاہئے ـ ایضا (26) کسی وارد کے نہ ہونے سے تکمیل عبدیت ہوتی ہے اور عجب کی جڑ کٹتی ہے ـ ص 101 (27) نام کے ساتھ بلا ضرورت کسی لقب کا زیادہ کرنا اہل تفاخر کا شعار ہے ـ ص 102 (28) اپنے گناہوں کی تلافی سے مایوس ہونا اور کھبرانا یہ شیطانی کید ہے جو خدا کی رحمت سے نا امید کرتا ہے ـ ص 103 (29) مبتدی کو بہ نسبت تلاوت کے کثرت ذکر نافع ہے تاکہ تلاوت کے قابل ہو جائے ـ ایضا (30) مریض کو اپنی کوتاہی پر نادم رہنا اور آئندہ تدارک کا عزم کرنا اور بجائے ذکر کے فکر کرنا کافی ہے ـ ص 104 (31) حضرت شیخ جلال تھاینسری کی سلطان الاذکار کی صورت ملاحظہ ہو اصل کتاب ـ ص 104 (32) بارہ تسبیح میں کسی ایک ذکر کی زیادتی سے دوسرے میں کمی ہو جائے تو حرج نہیں ہے ـ ص 105 (33) اگر دعا میں وحشت ہو تو چند دعائیں منتخب کر کے توجہ سے پڑھے اور دلچسپی کا خیال نہ کرے کیونکہ بعض طبائع میں سوچنے سے گھبراہٹ ہوتی ہے ـ ص 105