ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(16) جو قابل عظمت نہیں ہیں ان کی تعظیم بغرض خوشامد ممنوع ہے اگر شر سے بچنا مقصود ہو تو جائز ہے ـ ایضا (17) جن احکام سے شرعی احکام کا تعلق ہے ان کے علاوہ تمام بزرگوں کے قصوں میں دل کا قبول کرنا روایت کے لئے کافی ہے ـ ایضا (18) ایک طالب کی داستان ـ ص 45 ، 49 (19) جو شخص عشق میں مبتلا ہوا اور صبر کرے اور پھر مر جائے تو وہ شہید ہے ـ ص 49 (20) تحمل سے زیادہ کام کرنے سے بھی قبض ہوتا ہے ـ ص 52 (21) ذکر کا مقصود یہ ہے کہ تعلق مع اللہ پیدا ہو جائے ـ ایضا (22) طالب کو اپنے شیخ کے علاوہ کسی غیر سے تعلق تعلیم نہ رکھنا چاہئے مگر با اجازت ـ ص 53 (23) اگر نکاح مضر دین ہو تو صبر و ہمت سے کام لینا چاہئے ـ ص 54 (24) مبتدی کو اپنی ترقی کا علم نہیں ہوتا اس لئے تقلید فرمودہ شیخ پر ایمان لانا چاہئے ـ ایضا (25) ضروری معاش میں مشغول ہونا بھی عبادت ہے اس لئے اگر و ظائف میں حرج ہو تو دل گرفتہ نہ ہو ـ ایضا (26) جس قدر تقوی بڑھے گا بیوی سے محبت بڑھے گی ـ ص 55 (27) کسی ورد کے ناغہ ہونے پر یہ نیت کرے کہ دوسرے وقت پورا کریں گے تو قلق نہ رہے گا ـ ص 56 (28) خواب میں دریا کا پار کرنا پھر واپس آنا فنا و بقا کی علامت ہے ـ ایضا (29) اچھے کام کی فکر بھی موجب ثواب ہے ـ ص 57 (30) اپنے حال کو کچھ نہ سمجھنا عبدیت ہے ـ ص 57 (31) رنج کی مختلف قسمیں ہیں ـ رنج طبعی و رنج عقلی مثلا گناہ پر رنج نہ ہونے پر رنج ہونا رنج عقلی ہے ـ ایضا (32) کسی کام میں رسوائی کا خیال بھی حجاب ہے ـ ص 58 (33) دعا کا مقصود تضرع و زاری ہے اگر اردو میں ہو تو بھی بہتر ہے ـ ایضا (34) غیر کی طرف مشغولی گو وہ فرشتہ ہی کیوں نہ ہو ایک گو نہ حجاب ہے ـ ص 58 (35) ہیبت و انس کے متعلق خط ص 33 اور ص 58 پڑھنا چاہئے ـ ص 58 (36) قرآن شریف سے دلچسپی مذاق توحید کے غلبہ کی علامت ہے ـ ص 62