ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
جائے تو اس کو ملال نہ ہو اور ملال ہو تو قابل علاج ہے ـ ایضا (38) ذکر قلبی ایک ملکہ یاد داشت ہے جو مدتوں کے بعد راسخ ہوتا ہے ـ البتہ حرکت قلب محض حرارت طبعی سے پیدا ہو جاتی ہے جو محمود ہے مگر مقصود نہیں ہے ـ ص 30 (39) نماز میں الفاظ کا سوچ کر ادا کرنا خشوع پیدا کرتا ہے اور مقتدی ہونے کی حالت میں دل میں الفاظ کا خیال کرے ـ ص 31 (40) مرض وہم کے دفع کے لئے کسی کامل کی صحبت اختیار کرے یا چند روز وہم پر عمل نہ کرے ـ ص 31 (41) سماع معہ مزامیر سے کیفیات کا پیدا ہونا مسلم ہے مگر ان کیفیات کے الہیہ و مقبول ہونے پر کوئی دلیل نہیں ہے ـ بعد مجاہدات و طاعات کے شیخ کی ادنی توجہ قلب کو روشن کر دیتی ہے یہی معنی شیخ کے نوازنے کے ہیں ـ ص 31 ، 32 (42) ذکر کو چھوڑ کر قلب کی آواز نہ سننا چاہئے ـ ص 33 (43) قلت غذا کا جرمانہ آج کل مناسب نہیں بلکہ نفل پڑھنا بہت بہتر ہے ـ ص 34 (44) خوبصورت عورت دنیا کی صورت مثالیہ ہے ـ ص 37 (45) نماز میں چونکہ اور اشغال سے تعطل ہو جاتا ہے اور اس لئے اکثر اوقات گم شدہ چیز یاد آ جاتی ہے ـ ص 38 (46) یا باسط کے ورد سے قبض دفع ہو جاتا ہے ـ ص 39 (47) قبض میں یہ بھی امتحان ہوتا ہے کام تقاضائے نفس سے ہے یا رضائے محبوب کے لئے ـ ایضا (48) حدیث الا رواح جنود مجندۃ فما تعارف منھا اتلف دما تنا کر منھا اختلف کی وجہ سے انسانوں میں محبت و عداوت کا اختلاف ہے ـ ایضا (49) موجودہ واعظوں کے مجالس میں شریک ہونے سے ذکر و معمولات میں مشغول ہونا بہتر ہے ـ ص 40 (50) وظائف ماثورہ میں تقدیم و تاخیر برکت کو زائل کرتا ہے اور غیر ماثورہ جو بطور مجاہدہ پڑھے جاتے ہیں ان کی تقدیم و تاخیر میں کوئی حرج نہیں ہے ـ ایضا (51) اگر کسی بد دین کی عداوت توبہ کے بعد محبت سے بدل جائے تو سمجھنا چاہئے یہ عداوت بغض فی اللہ تھی ورنہ تکبر ہے ـ ص 41 (52) تعلیم میں متعدد شخصوں کا اتباع نہ کرنا چاہئے ـ ایضا