ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
(38) امام غزالیؒ کا قول قد و عد اللہ ان یوید اہذا الدین با قوام لا خلاق لہم فلا تشغل قلبک با مر الناس فان اللہ لا یضیعہم و انظر لنفسک ـ ایضا (39) قرآن مجید کے حکم امر المعروف کے خلاف نہیں ہے کیونکہ امام صاحب کا مقصود خاص ان لوگوں کو خطاب کرنا ہے جو بغرض شہرت وعظ کا مشغلہ کرتے ہیں اور اپنی اصلاح سے غافل ہیں ـ ایضا (40) شیخ کی محبت بالواسطہ خدا کی محبت ہے - ص 22 (41) مراقبہ موت سے وحشت ہو تو مراقبہ رحمت و (شوق وطن ) کا مطالعہ مفید ہے ـ ص 23 (42) ہاتھوں میں کوئی شے رینگتی ہوئی معلوم ہونا حالت محمود ہے اس سے یک سوئی و لذت ذکر میسر ہوتی ہے ـ ایضا (43) مراقبہ میں محویت کی ایک تدبیر یہ بھی ہے کہ ایک دن یا دو دن کے فاصلہ سے کرے ـ ص 24 (44) جمع الجمع سے بھی ایک مقام اعلی ہے کہ نظر عقلی میں بھی تعلق رہے اور نظر ذوقی میں بھی صانعیت و مصنوع حاضر ہوں ـ ص 29 (45) تلوین تمکین کے مخالف نہیں ہے ـ مخالف تلوین وہ ہے جس سے علوم مغلوب اور اعمال غیر منتظم ہو جائیں ـ ایضا (46) جگہ کا بدل دینا بھی غلبہ نیند کا علاج ہے ـ ایضا (47) کسل کبھی صحبت بد سے بھی ہو جاتا ہے جس کا تدارک ترک صحبت ہے اور کبھی زیادت مشقت سے ہوتا ہے جس کا علاج چندے آرام کرنا ہے ـ ص 30 (48) مضامین زہد و ذم دنیا کا مطالعہ صدمہ کا علاج ہے ـ ص 31 (49) دریا کا نظر آنا عالم ملکوت ہے اور نور کا اس میں چلنا عمل روحانی ہے اور خود ذاکر کا چلنا عمل بدنی ہے ـ ص 32 (50) جو شخص کہ عیسی علیہ السلام کے قدم پر ہوتا ہے اس پر زہد و توکل کا غلبہ ہوتا ہے ـ ایضا (51) صورت ہائے مثالیہ اکثر اصل کے مطابق ہوتے ہیں ـ ص 33 (52) کبھی کشف سے تقویت اعتقاد مقصود ہوتا ہے ـ ایضا (53) کشف سالکین کے لئے ایسا ہے جیسا کہ لڑکوں کے حق میں شرینی کہ باعث ترغیب