ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
کرے ـ یہی تفسیر ہے ـ ص 29 (71) آثار ذکر و کیفیات کو بقاء نہیں ہے اس کے حصول پر شکر کرے اور زوال پر دل گرفتہ نہ ہو ـ ص 30 (72) اہلیہ کی نا موافقت پر صبر کرنا یہ خود مجاہدہ ہے ـ صبر سے برداشت کرنا چاہئے ـ ایضا (73) شیخ کو اپنے متوسلین سے کسی قسم کا لالچ نہ کرنا چاہئے ـ ص 31 (74) جس کو دوام حضور حاصل ہے اس کو بارہ تسبیح میں اللہ حاضری ، واللہ معی کہنے کی ضرورت نہیں ہے ـ ایضا (75) اللہ ناظری واللہ معی صرف نفی و اثبات کے درمیان پڑھنا مشائخ سے منقول ہے مگر اور اذکار دو ضربی میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ـ ص 32 (76) بعد عشاء کے 14 سو 15 مرتبہ یا وہاب پڑھنا حاجت براری کے لئے مفید ہے ـ یضا (77) اگر دعا کے بعد اطمینان و فرحت محسوس ہو تو مبارک حالت ہے ـ گریہ کے آنسو متبرک نہیں ہے ـ ص 34 (78) مبتدی ابن الحال کے لئے جس بات کو جی چاہے وہی اس وقت کا حال ہے اور اسی کا اتباع بہتر ہے ـ ص 35 (79) تصفیہ قلب کے لئے کوئی خاص ورد نہیں ہے بلکہ ذکر و طاعت کے ادا کرنے اور صحبت شیخ سے خوش فہم ہونے سے یہ مقصود حاصل ہو جاتا ہے ـ ص 35 (80) روشنی صورت مثالیہ روح کی ہے اور لباس تعلق نا سوتیہ ہے اور برہنہ دیکھنا تجرد تعلقات سے ہے ـ ص 36 (81) مراقبہ میں قرآن مجید کا سامنے رکھا ہوا ناظرہ پڑھنا علامت ہے کہ اس کا باطن دین کے رنگ سے رنگین ہے ـ ص 37 (82) حق تعالی بیمار بھی رکھیں تو اس پر راضی رہنا چاہئے کیونکہ وہ بھی رحمت و حکمت سے خالی نہیں ہے اس تصور سے کچھ غم نہ ہو گا ـ ص 38 (83) قبض بسط سے افضل ہے کیونکہ اس میں شکستگی اور تواضع حاصل ہوتی ہے ـ ص 39 (84) اگر خواب میں شیخ یا کوئی اور کامل کسی امر کی ہدایت کرے تو یہ اعتقاد نہ کرے کہ خود ہی شیخ یا ولی تھے بلکہ ایک لطیفہ غیبی نے اس خاص صورت میں ہدایت دے دی ـ ص 40 (85) اگر داہنے ہاتھ کی انگلیوں پر بسم اللہ پڑھ کر کسی ناراض شخص کو سلام کرے تو یہ عمل باعث رضا مندی ہو گا ـ ص 40