ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
|
بیس نفلیں پڑھے ـ ایضا (58) مثنوی کا مطالعہ مفید ہے مگر جب تک فن سے مناسبت نہ ہو جائے اس کے معانی میں تحریف نہ کرے ـ ص 23 (59) اچھلنا ، کودنا شوق اور ضعف سے پیدا ہوتا ہے کمزوری کا علاج مفرحات اور مقویات سے کرے ـ ص 23 (60) ابتدائے سلوک میں ہر شخص پر مختلف کیفیات ہوتی ہیں مثلا کبھی شوق کبھی دل خالی کبھی گریہ یہ سب تلونیات ہیں اول کو بسط دوسرے کو قبض کہتے ہیں ایک عرصہ کے بعد مقام تمکین و استقلال عطا ہوتا ہے ـ ص 25 (61) اگر عمل میں کوتاہی ہو تو علاوہ استغفار کے کچھ جرمانہ بھی مقرر کرنا چاہئے مثلا 20 رکعت نفل پڑھے ـ ص 25 (62) انسان صرف اس کا مکلف ہے کہ اخلاق رذیلہ کے مقتضی پر عمل نہ کرے نہ ازالہ کا ـ ص 26 (63) کسی کو حقیر نہ سمجھے یعنی دل میں اعتقاد رکھے کہ میں سب سے کمتر ہوں اور اس وقت اپنے عیوب کو پیش نظر رکھے اور جن کو حقیر سمجھتا ہو ان کی خوب تکریم کرے اور بہ تکلف ابتدائے سلام کرے ـ ایضا (64) شب کو سویرے کھانا اور کم کھانا اور عشاء پڑھ کر سویرے سونا اخیر شب میں آنکھ کھلنے کے لئے معین ہے ـ ص 27 (65) اس فن کا مقصود صرف رضائے حق ہے جو دنیا میں مجاہدات وریاصیات سے حاصل ہوتی ہے اور آخرت میں اس کا ظہور ہو گا اور اس کے حصول کی شرط یہ ہے کہ رہبر پر پورا بھروسہ کرے ـ ص 28 (66) قساوت وہ ہے جو معصیت کے بعد افسوس نہ ہو گریہ نہ ہونا قساوت نہیں ہے ـ ایضا (67) ایک کا طریقہ تعلیم دوسرے کے لئے مفید نہیں ہے جس کو شیخ کامل سمجھتا ہے ـ ایضا (68) یبوست و حرارت بڑھ جائے تو تمام اذکار کو ترک کر کے درود شریف پر اکتفاء کر کے یبوست کا علاج کرنا چاہئے ـ ص 29 (69) اسباب پر نظر حال کی کمی سے ہوتی ہے نہ نقص اعتقاد سے ـ ایضا (70) کسی کام کو بلا اجازت شیخ نہ کرنے کے یہ معنی ہیں کہ اطلاع کے بعد اگر شیخ منع کر دے تو اس سے باز رہے اور مشائخ کے اس ارشاد کی کہ شیخ کے بدون امر کوئی دنیوی اور دینی کام نہ