دیکھو(ازالہ اوہام ص۳۰۳، خزائن ج۳ص۲۵۴)میں مرزا قادیانی تحریر کرتے ہیں: ’’ سو کچھ تعجب کی بات نہیں کہ خدا تعالیٰ نے حضرت مسیح علیہ السلام کو عقلی طور سے ایسے طریق پراطلاع دے دی ہو جو ایک مٹی کا کھلونا کسی کل کے دبانے پر پھونک مارنے کے طور پر ایسا پرواز کرتا ہو۔ جیسے پرندہ پرواز کرتا ہے۔ یا اگر پرواز نہیں تو پاؤں سے چلتا ہو کیونکہ حضرت مسیح ابن مریم اپنے باپ یوسف۱؎ کے ساتھ بائیس برس کی مدت تک نجاری کا کام کرتے رہے ہیں۔ ظاہر ہے کہ بڑھئی کا کام درحقیقت ایک ایسا کام ہے جس میں کلوں کے ایجاد کرنے اور طرح طرح کی صنعتوں کے بنانے میں عقل تیز ہوجاتی ہے۔‘‘
نوٹ… جیسا کہ مرزاقادیانی ازالہ اوہام ص۳۰۱،۳۰۹ پر لکھتا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم کے معجزات کو اگر میں قابل نفرت اور ازقسم شعبدہ بازی یعنی مسمریزم نہ سمجھتا تو ابن مریم سے اس بارہ میں کم نہ رہتا۔
ف… مرزا قادیانی کی اس تحریر میں سے دو امر ثابت ہیں۔
۱… حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو باذن اﷲ تعالیٰ پرندہ بناکر اڑآنے کو عقلی طور پر کلوں کے ذریعہ سے چلنا تسلیم کرتے ہیں۔ ۲…لکھتے ہیں کہ مسیح ابن مریم کا باپ یوسف نجار تھا۔ جس سے بائیس برس کی مدت تک نجاری کا کام سیکھتے رہے۔
اور (ازالہ اوہام ص۳۰۲،خزائن ج۳ص۲۵۴)میں لکھتے ہیں:’’حضرت مسیح کا معجزہ حضرت سلیمان علیہ السلام کے معجزہ ہی کی طرح صرف عقلی تھا۔ تاریخ سے ثابت ہے کہ ان دنوں میں ایسے امور کی طرف لوگوں کے خیالات جھکے ہوئے تھے کہ جو شعبدہ بازی کی قسم میں سے اور دراصل بے سود اور عوام کو فریفتہ کرنے والے تھے۔‘‘
۱؎ دیکھو خدا نے حق کوظاہر کردیا۔ مدعی بھول گیا اورہار گیا۔
اشتہار واجب الاظہار
مورخہ ۴؍نومبر ۱۹۰۰ء کو ص۳ میں لکھتے ہیں۔ خدا نے حضرت موسیٰ سے چودہ سو برس کے بعد اپنا مسیح ان میں بھیجا جو لڑائیوں کا سخت مخالف تھا۔ وہ درحقیقت صلح کا شہزادہ تھا اور صلح کا پیغام لایا تھا۔ لیکن بدقسمت یہودیوں نے اس کا قدر نہ کیا۔ اس لئے خدا کے غضب نے عیسیٰ علیہ السلام مسیح کو اسرائیلی نبوت کے لئے اخیری اینٹ کر دیا اور اس کو بے باپ پیدا کر کے سمجھا دیا کہ اب نبوت اسرائیل میں سے گئی۔
ف… سبحان اﷲ کیا عمدہ تحریر ہے ایک زبان اور دو بیان ازالہ میں یوسف نجار کا بیٹا لکھا تھا اور یہاں بے باپ ہونا تسلیم کر کے تحریری اقبال کیا ہے۔ شرم! شرم!! شرم!!!