عیسیٰ ابن مریم وجہیا فی الدینا والاخرۃ ومن المقربین، ویکلم الناس فی المھد وکھلا ومن الصلحین، قالت رب انّٰی یکون لی ولد ولم یمسسنی بشر،قال کذلک اﷲ یخلق مایشاء اذاقضی امرا فانما یقول لہ کن فیکون و یعلمہ الکتٰب والحکمۃ والتوریۃ والانجیل ورسولا الی بنی اسرائیل انی قد جئتکم بایۃ من ربکم انی اخلق لکم من الطین کھیئۃ الطیر فانفخ فیہ فیکون طیرا باذن اﷲ وابری، الاکمہ والابرص واحی الموتی باذن اﷲ، وانبئکم بما تاکلون وما تدخرون فی بیوتکم، ان فی ذالک لاٰیۃ لکم ان کنتم مؤمنین‘‘
{جس وقت کہا فرشتوں نے اے مریم تحقیق اﷲ بشارت دیتا ہے تجھ کو ساتھ ایک بات کے اپنی طرف سے نام اس کا مسیح عیسیٰ بیٹا مریم کا آبرو والا بیچ دنیا کے اورآخرت کے اور نزدیک کئے گئیوں سے اور باتیں کرے گا لوگوں سے بیچ جھولے کے اور ادھیڑ عمر میں اورصالحوں سے۔ کہا اے میرے رب کیونکر ہوگا واسطے میرے بیٹا اور نہیں ہاتھ لگایا مجھ کو کسی آدمی نے کہا اسی طرح اﷲ پیدا کرتا ہے جو چاہتا ہے جب مقرر کر تا ہے کچھ کام ، پس سوائے اس کے نہیں کہتا واسطے اس کے ہو جا پس وہ ہو جاتا ہے اور سکھلا دے گا اس کو کتاب اور حکمت اور توریت او ر انجیل اور کرے گا اس کو پیغمبر طرف بنی اسرائیل کے یہ کہ تحقیق آیا ہوں میں تمہارے پاس نشان کو رب تمہارے سے یہ کہ بناتا ہوں میں واسطے تمہارے مٹی سے مانند صورت جانور کے پس پھونکتا ہوں میں بیچ اس کے ہو جاتا ہے جانور ساتھ حکم اﷲ کے اور چنگا کرتا ہوں پیٹ کے اندھے کو اورسفید داغ والے کو اورجلاتا ہوں مردے کو ساتھ حکم اﷲ کے اورخبر دیتاہوں تم کو ساتھ اس چیز کے کہ کھاتے ہو تم جو کچھ ذخیرہ کرتے ہو تم بیچ گھروں اپنوں کے تحقیق بیچ اس کے البتہ نشانی ہے واسطے تمہارے اگر ہو تم ایمان والے۔}
۱… اﷲ تعالیٰ کے حکم سے فرشتوں کا بی بی مریم کے پاس آکر یہ خوشخبری دینا کہ تیرے ہاں لڑکا ہوگا۔ جس کا نام مسیح عیسیٰ ابن مریم ہوگا۔
۲… وہ لڑکا دنیا اورآخرت میںعزت والاہوگا۔
۳… وہ لڑکا خداوند تعالیٰ کے مقربین میںسے ہوگا۔
۴… وہ لڑکا جھولے میں لوگوں سے باتیں کرے گا۔
۵… وہ لڑکا ادھیڑ عمر میں بھی لوگوں سے کلام کرے گا۔
۶… وہ لڑکا نیک بختوں میں سے ہوگا۔