۱… اس بات میں ہرگز شک نہیں کہ قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ سب کو جمع کرے گا جیسے ’’لیجمعنّکم الی یوم القیٰمۃ لا ریب فیہ‘‘سے ثابت ہے۔
۲… قیامت کے دن اعمال تولے جاویں گے کسی پر کچھ ظلم نہیں کیا جائے گا۔ جیسے ’’ونضع الموازین القسط لیوم القیٰمۃ فلاتظلم نفس شیئا‘‘سے روشن ہے۔
۳… جو لوگ قبروںمیں ہیں بیشک اﷲ تعالیٰ ان کو دن قیامت کے اٹھاوے گا جیسے ’’ان اﷲ یبعث من فی القبور‘‘اور جیسے ’’ونفخ فی الصور فاذاھم من الاجداث الی ربھم ینسلون، قالوا یوینا من بعثنا من من مرقدنا‘‘اور جیسے ’’یخرجون من الاجداث کانھم جراد منتشر‘‘اور جیسے ’’یوم تخرجون من الاجداث سراعا‘‘ اور جیسے ’’اذابعثرما فی القبور‘‘سے یعنی ان آیات سے صاف صاف ظاہر ہے کہ لوگ قبروں سے قیامت کے دن نکلیں گے۔
۴… جس وقت صور پھونکا جائے گا یہی زمین اور پہاڑ سب جاتے رہیں گے۔ قیامت ہو پڑے گی۔
۵… زمین اورآسمان بدلے جاویں گے۔
۶… سب لوگ اﷲ واحد قہار کے روبرو ہوںگے۔
۷… اور گنہگار بیچ زنجیروںکے جکڑے ہوئے ہوںگے۔
۸… کرتے ان کے گندہک کے ہوںگے۔
۹… گنہگاروں کے منہ کو آگ ڈھانک لے گی۔
۱۰… جبرائیل اور دوسرے فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گے۔
۱۱… بغیر حکم اﷲ تعالیٰ کے کوئی نہیں بولے گا۔
۱۲… اور دن قیامت کے اﷲ تعالیٰ کا عرش آٹھ فرشتے اٹھاویں گے۔
۱۳… اس دن کوئی بات چھپی نہ رہے گی۔
۱۴… جس شخص کو اپنا عملنامہ داہنے ہاتھ میں مل جاوے گا وہ خوشی سے لوگوں کو اپنا عملنامہ دکھائے گا اور کہے گا لو پڑھو یہ میرا عملنامہ ہے اور تحقیق میں جانتا تھا کہ قیامت کے دن عملنامے تولے جاویںگے۔
۱۵… پس وہ شخص بہشت میں خوشی سے بہشت کے میوے کھائے گا اورشراب طہور پیوے گا۔