ساتویں حدیث کا ترجمہ جو بخاری اور مسلم کی ہے
مشکوٰۃ کے باب فضائل الصلوٰۃ میں ابی ہریرہؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اﷲ ﷺ نے آتے ہیں فرشتے بیچ تمہارے رات کو اور فرشتے دن کو جمع ہوتے ہیں نماز فجر میں اور نماز عصر میں۔ پھر چڑھتے ہیں وہ فرشتے کہ رہتے ہیں بیچ تمہارے۔ پس پوچھتا ہے ان سے رب ان کا اور حال یہ ہے کہ وہ خوب جانتا ہے حال ان کا۔ کس طرح چھوڑا تم نے میرے بندوں کو۔ پس کہتے ہیں وہ چھوڑا ہم نے ان کو اس حال میں کہ وہ نماز پڑھتے تھے۔ روایت کیا اس حدیث کو بخاری اور مسلم نے۔
ف… اہل انصاف پر چند آیات سے اورنیز ان سات حدیثوں کے پڑھنے سے بخوبی روشن ہو گیا ہوگا کہ بیشک فرشتے آسمان سے زمین پر آتے اور جاتے ہیں اور بعض اوقات آدمیوں کی شکل میں بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ مگر مرزا قادیانی کا یہ تحریر کرنا کہ فرشتے اپنے مقامات مقررہ سے ذرہ برابر نہیں ہلتے اوران کا نزول اثراندازی کے طور پر ہے۔ نہ واقعی طورپر بالکل قرآن اور احادیث کے خلاف ہے اور یہ بات جو لوگوں میں مشہور ہے کہ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے بالکل سچ ہے۔ دیکھو مدعی بھول گیا اور ہار گیا اور خدا تعالیٰ کی قدرت نے مدعی سے کچھ تو اقبال کراہی لیا۔
(دیکھو اشتہار ۴؍نومبر۱۹۰۰ئ، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۳۶۱)کے پر مرزا قادیانی تحریر کرتے ہیں: ’’جب آنحضرتﷺ شکم آمنہ عفیفہ میں تھے۔ تب فرشتہ نے آمنہ پرظاہر ہوکر کہا تھا کہ تیرے پیٹ میں ایک لڑکا ہے جوعظیم الشان نبی ہوگا۔ اس کا نام محمد رکھنا۔‘‘
اور نیز (اخبار الحکم نمبر۶ج۵مورخہ ۱۷؍فروری ۱۹۰۱ئ)میں مرزا قادیانی تحریر کرتے ہیں: ’’حضرت ابراہیم کو جب کفار نے آگ میں ڈالا۔ تو فرشتوں نے آکر حضرت ابراہیم سے پوچھا کہ آپ کوکوئی حاجت ہے؟ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا’’بلی ولکن الیکم لا‘‘
ف… الحمدﷲ مرزا قادیانی نے بہت ہی مدت کے بعد فرشتوں کے زمین پر آنے کا اقرار کچھ تو کر ہی دیا۔ مارا ایں ہم غنیمت ست۔ اور نیز دیکھو مرزا قادیانی کے خاص مرید یا معاون محمد احسن امروہی اپنی کتاب (شمس البازغہ ص۹۵)میں لکھتے ہیں:’’وہ یہ ہے ’’وقتل الخنزیر‘‘سے یہ مراد ہے کہ اس کی دعا اور الہام و پیش گوئی سے قتل خنزیر واقع ہوگا۔ جس کا مصداق قتل غیبی لیکھرام کا ہے۔ جو بذریعہ تمثیل فرشتہ قاتل کے بصورت انسان قاتل واقع ہوا۔‘‘
ف… اے میرے خدا اپنی مہربانی سے مرزائیوں کو ضد اور کج فہمی سے بچا اور راست پر لا۔ آمین ثم آمین۔