۲… بی بی مریم علیہا السلام نے جو شہر سے دور ایک اکیلی جگہ میں تھی۔ جب ایک جوان آدمی کو اپنی طرف آتے ہوئے دیکھا۔ کہا میں پناہ پکڑتی ہوں ساتھ رحمن کے تجھ سے اگر ہے تو پرہیز گار۔
۳… فرشتہ نے کہا سوائے اس کے نہیں کہ میں تیرے رب کا تیری طرف بھیجا ہوا آیاہوں کہ تجھ کو ایک پاکیزہ لڑکا بخش جاؤں۔
۴… بی بی مریم علیہا السلام نے فرشتہ کو کہا کہ مجھے لڑکا کیونکر ہوگا کہ مجھ کو اب تک نہ کسی آدمی نے ہاتھ لگایا ہے اور نہ میں بدکار ہوں۔
۵… فرشتہ نے جواب دیا کہ اسی طرح سے تیرے رب نے کہا ہے کہ یہ مجھ پر آسان ہے۔ تاکہ سب لوگوں کے لئے تیرے لڑکے کا بلاباپ پیداہونا میری عجیب قدرت کی نشانی ہو۔
۶… پس بی بی مریم علیہا السلام کو حمل ہوگیا۔
’’اذقالت الملئکۃ یمریم ان اﷲ یبشرک بکلمۃ منہ اسمہ المسیح عیسیٰ ابن مریم وجیہا فی الدنیا والاخرۃ ومن المقربین ویکلم الناس فے المہد وکھلا ومن الصٰلحین،قالت رب انی یکون لی ولد ولم یمسسنی بشر، قال کذلک اﷲ یخلق مایشاء اذاقضیٰ امرا فانما یقول لہ کن فیکون‘‘
{جس وقت کہا فرشتوں نے ا ے مریم تحقیق اﷲ بشارت دیتا ہے تجھ کو ساتھ ایک بات کے اپنی طرف سے نام اس کا مسیح عیسیٰ بیٹا مریم کا آبرو والا بیچ دنیا کے اور آخرت کے او ر نزدیک کئے گیوں سے اور باتیں کرے گا لوگوں سے بیج جھولے کے اور ادھیڑ عمر میں اور صالحوں سے ہے۔ کہا اے رب میرے کیونکر ہوگا واسطے میرے بیٹا اور نہیں لگایا ہاتھ مجھ کو کسی آدمی نے۔ کہا اسی طرح اﷲ پیدا کرتا ہے جو چاہتا ہے۔ جب مقرر کرتا ہے کچھ کام پس سوائے اس کے نہیں کہ کہتا ہے اس کو ہو،پس ہوجاتاہے۔}
ف… ان آیات سے بھی چند امورظاہر ہوتے ہیں۔
۱… فرشتوں نے بی بی مریم علیہا السلام کے پاس آکر کہا کہ تجھ کو اﷲ تعالیٰ اپنی طرف سے ایک بات کی بشارت دیتا ہے کہ تجھ سے ایک لڑکا ہوگا۔ جس کا نام مسیح عیسیٰ بیٹا مریم کاہوگا۔
۲… وہ لڑکا دنیا اورآخرت میں آبرو والا اورنیک بختوں میں سے ہوگا۔
۳… وہ تیرے جھولے میں یعنی پیدا ہونے کے بعد ہی لوگوں سے باتیں کرے گا اور جس وقت اس کے کچھ بال سیاہ اورکچھ سفید ہوںگے۔ تب بھی لوگوں سے کلام کرے گا۔
۴… وہ لڑکا صالحوں میں سے ہوگا۔