حمایت میں گزرا ہے اورمیں نے ممانعت جہاد اور انگریزی اطاعت کے بارے میں اس قدر کتابیں لکھیںہیں اور اشتہار شائع کئے ہیں کہ اگر وہ رسائل اور کتابیں اکٹھی کی جائیں تو پچاس الماریاں بھر سکتی ہیں۔‘‘ (تریاق القلوب ص۱۵، خزائن ج۱۵ص۱۵۵)
۲… ’’میں تمام مسلمانوں میںسے اول درجہ کا خیر خواہ گورنمنٹ انگریزی کا ہوں۔‘‘
(تریاق القلوب ص۳۱۰،خزائن ج۱۵ص۴۹۱)
۳… ’’کہتے ہیں کہ ابر رحمت کی طرح خداہمارے لئے انگریزی سلطنت کو دور سے لایا… اور ہم اور ہماری ذریت(اولاد) پریہ فرض ہے کہ اس گورنمنٹ برطانیہ کے ہمیشہ شکرگذار رہیں۔ انگریزی سلطنت میں تین گاؤں تعلق داری اورملکیت قادیاں کا حصہ جدی والدمرحوم کو ملے جو اب تک ہیں…والد صاحب مرحوم اس ملک کے ممیز زمینداروں میںسے شمار کئے جاتے تھے۔ گورنری دربار میں ان کو کرسی ملتی تھی اور گورنمنٹ برطانیہ کے وہ سچے شکرگزار اور خیر خواہ تھے۔ ۱۸۵۷ء کے غدر کے ایام میں پچاس گھوڑے انہوں نے سرکار کو دیئے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۳۳،خزائن ج۳ص۱۶۶)
یہ عجیب بات ہے کہ مرزا قادیانی کہتے ہیں کہ میں امام مہدی ہوں اور عیسائیت کو ختم کرنے آیاہوں اور پھر انگریزی عیسائی حکومت کے زیر سایہ اپنی نبوت چلاتے ہیں اوراسی کے مطیع اور خیر خواہ ہیں اور اسی حکومت کے لئے دعاکرتے ہیں۔
ملازمت
’’مرزا قادیانی چار سال انگریزی حکومت کی ملازمت کرتے رہے اور پھر خفیہ ملازم ہوگئے۔‘‘ (سیرت المہدی ص۴۴ حصہ اوّل، بروایت نمبر۴۹)(ایام ملازمت ۱۸۶۴ تا۱۸۶۸ئ)
اب مرزا قادیانی کی حقیقت واضح ہو جانے کے بعد سوچیں اوراندازہ لگائیں کہ ایسا شخص نبی، مجدد یا مسیح موعود وغیرہ ہوسکتاہے؟ لیکن پھر بھی مرزا قادیانی کی بناسپتی نبوت اور دیسی مسیحیت پر وہی لوگ ایمان لائیں گے۔ جو عقل اور دانش سے محروم ہیں اورجن کی ذہنیت خدا تعالیٰ نے مسخ کردی ہے اور ’’ختم اﷲ علی قلوبھم وعلی سمعھم‘‘کی وجہ سے غور وفکر کی تمام قوتیں سلب ہو گئی ہیں۔وماعلینا الاالبلاغ!
ہمارا حق تھا دکھانا، بتانا سمجھانا
خدا کے بس ہے صراط مستقیم کی ہدایت
مشتاق احمد غفرلہ