ہے۔‘‘ (چشمہ معرفت ص۳۱۷، خزائن ج۲۳ ص۳۳۲)
حضرت نوح علیہ السلام کی توہین
’’اور خدا تعالیٰ میرے لئے اس قدر نشان دکھلارہا ہے کہ اگر وہ نوح کے زمانہ میں دو نشان دکھلائے جاتے تو وہ لوگ غرق نہ ہوتے۔‘‘ (تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۷، خزائن ج۲۲ص۵۷۵)
آنحضرت ﷺ کی توہین
لکھتے ہیں:’’آنحضرت ﷺ کے معجزات تین ہزار ہوئے۔‘‘(تحفہ گولڑویہ ص۴۰، خزائن ج۱۷ص۱۵۳)اور اپنے معجزات کی تعدادلکھتے ہیں:’’میری سچائی کی گواہی کے لئے تین لاکھ سے زیادہ آسمانی نشان ظاہر کئے اور آسمان پر کسوف خسوف رمضان میں ہوا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۶۷، خزائن ج۲۲ص۷۰)
بلکہ یہ کہا کہ:’’میرے نشان دس لاکھ سے زائد ہیں۔‘‘(براہین احمدیہ ج۵ص۵۶،خزائن ج۵ ص۷۲)بلکہ اس سے بھی زیادہ ساٹھ لاکھ بتائی ہے۔‘‘ (اعجا ز احمدی ص۱، خزائن ج۱۹ص۱۰۷)
۲… آنحضرت ﷺ کی نبوت کی تصدیق کے لئے صرف شق قمر ہوا۔ لیکن مرزا قادیانی اپنے دعویٰ کی تصدیق کے لئے سورج اور چاند دونوں کو پیش کررہے ہیں:
’’لہ خسف القمر المنیر وان لی غسا القمران المشرقان اتنکر‘‘
یعنی آنحضرت ﷺ کے لئے روشن چاند کو گرہن لگا اور میرے لئے سورج اور چاند دونوں بے نور ہوگئے۔کیا تو انکارکرتا ہے۔ (اعجاز احمدی ص۷۱،خزائن ج۱۹ص۱۸۳)
گویا مرزا قادیانی شرف و بزرگی میں آنحضرت ﷺ سے کئی گنا زیادہ تھے۔ یہ کتنی توہین ہے۔ یہیں پر بس نہیں بلکہ خدا پر بھی زبان درازی کرتے ہوئے گستاخانہ الفاظ استعمال کئے ہیں۔
خدا تعالیٰ کی توہین
’’تمام مسلمانوں کا بالاتفاق عقیدہ ہے کہ وحی رسالت تابقیامت منقطع ہے۔‘‘
(ازالہ اوہام ج۲ص۶۱۴، خزائن ج۳ ص۴۳۲)
لیکن مرزا قادیانی اس پر اعتراض کرتے ہیں کہ ’’کیا کوئی عقلمند اس بات کو قبول کر سکتا ہے کہ اس زمانہ میں خدا سنتا تو ہے۔ مگر بولتا نہیں۔ پھر اس کے بعد سوال ہوگا کہ کیوں نہیں بولتا کیا زبان پر کوئی مرض لاحق ہوگئی ہے۔‘‘ (ضمیمہ نصرت الحق ص۱۴۴، خزائن ج۲۱ص۳۱۲)